صدر مملکت ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے مسلح افواج سے خطاب کرتے ہوۓ کہا ہے کہ دفاع مسلح افواج کی اصل حکمت عملی ہے اور ملت ایران دوسروں کی سرزمینوں ، مفادات اور حقوق ہتھیانے کا کوئي ارادہ نہیں رکھتی ہے۔ صدر مملکت نے اسی کے ساتھ یہ بھی کہا کہ دفاع مقدس کے برسوں میں ساری دنیا نے دیکھا اور آج بھی اسے جان لینا چاہۓ کہ ملت ایران اپنی سرزمین اور اپنے حقوق کے دفاع کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے اور وہ اپنی ذاتی اور قومی صلاحیتوں اور اپنی مسلح افواج اور دفاعی طاقت کی بدولت ہر جارح کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گي۔ صدر مملکت نے اپنے اس خطاب میں اس بات پر تاکید کرتے ہوۓ کہ دنیا کی تمام ملتوں کے لۓ ملت ایران کا پیغام امن ، برادری اور پرامن بقاۓ باہمی کا پیغام ہے ، کہا کہ آج ملت ایران تمام اقوام کے ساتھ دوستی ، منصفانہ تعلقات اور دنیا بھر میں قیام امن کی خواہاں ہے ۔ اس میں شک نہیں جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے عید الفطر کے دن فرمایا کہ ایران کو خطرہ قرار دینا ایک ایسا بے بنیاد الزام ہے جو ایران فوبیا کے تناظر میں لگایا جارہا ہے حالانکہ ایران نے گزشتہ تیس برسوں میں کسی ایک ملک پر بھی حملہ نہیں کیا ہے اور ایران کی پالیسی اپنے ہمسایہ اور اسلامی ممالک کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات قائم کرنے پر استوار ہے۔ اور جو ممالک ایران کے ساتھ دشمنی نہیں کرتے ہیں ایران ان کے ساتھ معقول اور منطقی تعلقات کا خواہاں ہے لیکن ایرانی حکومت اور ملت کے خلاف جارحیت کی جانے کی صورت میں اسلامی نظام ہرگز خاموش نہیں رہے گا۔اسی اصول کی بنیاد پر صدر مملکت ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے ہفتۂ دفاع مقدس کی افتتاحی تقریب میں کہا ہے کہ ملت ایران کا پیغام امن و دوستی کا پیغام ہے لیکن ملت ایران اپنے مفادات اور سرزمین کے خلاف کی جانے والی معمولی سی جارحیت کا بھی ماضی کی نسبت زیادہ سخت دے گا۔
15 جون 2009 - 19:30
News ID: 167684
صدر مملکت ڈاکٹر محمود احمدی نژاد کے خطاب اور مسلح افواج کی پریڈ کے ساتھ ہی کل ہفتۂ دفاع مقدس کا آغاز ہوا۔