اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق اسلام ٹوڈے ویب سائٹ نے رپورٹ دی ہے کہ ہالینڈ کے انتہائی دائیں بازو کی جماعت "فریڈم پارٹی" کے راہنما اور ولندیزی پارلیمان کے رکن نے اسلام کے خلاف اپنا معاندانہ رویہ جاری رکهتے ہوئے ولندیزی پارلیمان سے ایک ایسے قانون کی منظوری کا مطالبہ کیا ہے جس کے تحت یورپ میں رہنے والی باحجاب خواتین سے سالانہ ایک ہزار یورو بعنوان تاوان وصول کئے جاسکیں.
وايلدرز نے گذشتہ روز پارلیمان کے اجلاس میں کہا: چونکہ اسلامی لباس اسلام کے بارے میں کئی غیرمسلم افراد کی تحقیق و مطالعہ کی ترغیب کا سبب بنتا ہے لہذا اسلامی لباس پہننے والی خواتین سے تاوان اصول کیا جانا چاہئے تا کہ کوئی بهی اسلامی لباس پہننے کی جرأت نہ کرسکے.
وايلدرز نے ولندیزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ چونکہ مسلمان مہاجرین کے ہالینڈ آمد سے اس ملک کے مقامی شہریوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہوتا ہے لہذا وہ مسلم مہاجرین کی اس ملک میں آمد بند کردے.
گرت وايلدرز ، ولندیزی رکن پارلیمان اور توہین آمیز فلم "فتنہ" کا ڈائریکٹر ہے جس میں اس نے جہاد سے متعلق قرآنی ایات کو دنیا کی تسخیر کے حوالے سے ہٹلر کے اقوال سی تشبیہ دی ہے. اس فلم پر پورے عالم اسلام نے شدید احتجاج کیا ہے اور گرت وایلدرز پوری اسلامی اور غیر اسلامی دنیا میں انتہاپسند اور نسل پرست عنصر کے عنوان سے جانا جاتا ہے.
 
             
                                         
                                         
                                        