اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ
ابنا |
فلسطینیوں کے قاتل، جو ترکیہ،
شام، فلسطین، اردن، عراق، سعودی عرب اور عراق کو گریٹر اسرائیل کے نقشے میں لانا
چاہتے ہیں اور موجودہ وزیر خزانہ ہزالل اسموترچ نے کل ہی اس صہیونی عزم کا اعلان
بھی کیا ہے، اپنی 25 فیصد تیل کی ضروریات ترکیہ سے پوری کرتے ہیں۔ صہیونیوں کا تیل
قزاقستان اور باکو سے ایک پائپ لائن کے ذریعے ترکی آتا ہے اور ترکی سے گذر کر
مقبوضہ فلسطین تک پہنچتا ہے اور صہیونی قاتل اسی تیل کو اپنے جنگی جہازوں کے ایندھن
میں بدل دیتے ہیں جو غزہ اور لبنان نیز مغربی کنارے کی تباہی اور لاکھوں مسلمانوں
کے قتل عام میں مصروف ہیں۔ یہ ہیں بعض لوگوں کے 'خالد بن ولید' یعنی رجب طیب
اردوگان کے کرتوت"
علاوہ ازیں یہ خبریں بھی
سوشل میڈیا میں گردش کر رہی ہیں کہ جس طرح کہ متحدہ عرب امارات صہیونی ریاست کی
ضرورت کی اشیاہ بھارت سے دبئی اور دوسری بندرگاہوں میں منتقل کرکے، سعودی عرب اور
اردن کے ذریعے غاصب دشمن تک پہنچانے میں مصروف ہے، ترکیہ کے ادوگان بھی ایک ہوائی
پل قائم کرکے غاصب دشمنوں کو تقویت پہنچا رہے ہیں تاکہ انہیں مسلمانوں کے قتل عام
اور ان کے حرث و نسل کی تباہی میں آسانی ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
یہ بھی دیکھئے:
- ترکیہ کے اردوگان اور فلسطینیوں کے ساتھ جنگ میں اسرائیلی فوجی ضروریات کی تکمیل + تصویر