ایران پریس کے مطابق شام میں ایک ایرانی فوجی مشیر نے العالم چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ایرانی ڈرون ایک چھوٹا اور ہاتھ سے لانچ کیا جانے والا ڈرون تھا جسے دشمن کے دفاعی نظام کا جائزہ لینے کے مقصد سے لانچ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس ڈرون نے اپنے تمام مقاصد اور اہداف حاصل کر لیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سپر ڈرون ایک ہزار ڈالر سے بھی کم لاگت کا ڈرون تھا جسے مارنے کے لیے امریکیوں کو کئی ملین ڈالر سے زائد قیمت کے میزائل داغنے پڑے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242