18 ستمبر 2021 - 18:18
ایران اور تاجکستان کے صدور کی دوطرفہ تعلقات کے استحکام پر گفتگو

ر‏‏‏ئیسی نے مزید کہا کہ ایران اور تاجکستان کے عہدیداروں کو باقاعدہ ملاقاتوں اور دوطرفہ بات چیت کے تسلسل کے ساتھ دونوں فارسی بولنے والے ممالک کے درمیان مستحکم اور جامع تعلقات قائم کرنا اور علاقائی سطح پر ایک ماڈل بننا چاہئے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ ایران کے صدر نے ایران اور تاجکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کو دونوں ممالک کے درمیان علاقائی تعاون کی سطح کو بڑھانے کا ایک موقع سمجھا۔

رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے آج ہفتے کی صبح ایک ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے مشترکہ مذہب ، ثقافت اور زبان کا حوالہ دیتے ہئے کہا کہ امید ہے کہ دونوں ممالک کے عہدیداروں کی کوششوں سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی ، ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں تعلقات اور تعاون کے فروغ میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو بڑھانے کی اچھی صلاحیتیں ہیں، اور دو طرفہ تعلقات کو گہرا اور مضبوط کرنا دونوں ملکوں کے درمیان علاقائی تعاون کی سطح کے بہتر بنانے کیلیے ایک موقع ہوگا۔

ر‏‏‏ئیسی نے مزید کہا کہ ایران اور تاجکستان کے عہدیداروں کو باقاعدہ ملاقاتوں اور دوطرفہ بات چیت کے تسلسل کے ساتھ دونوں فارسی بولنے والے ممالک کے درمیان مستحکم اور جامع تعلقات قائم کرنا اور علاقائی سطح پر ایک ماڈل بننا چاہئے۔

ان موقع میں امام علی رحمان نے شنگھائی تنظیم کے 21 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ہمارے ملک کے صدر کی دعوت کو قبول کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے تاجکستان میں ایرانی ماہرین کے ذریعے نافذ ہونے والے مشترکہ منصوبوں کے پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام اور حکومت کے درمیان موجودہ دوستی اور محبت باہمی تعاون اور تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے ایک اچھا موقع ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242