15 جون 2009 - 19:30

نیپال میں دو سو چالیس سالہ بادشاہت آج ختم ہو رہی ہے۔پارلے منٹ آج باضابطہ طور پر شاہ گے نندرا کو تخت سے ہٹا کر بادشاہت ختم کرے گی۔

 اس پیشرفت کو ماؤنوازگروپ کی بہت بڑی فتح قرار دیاجارہا ہے۔نیپال کی پارلے منٹ کا اجلاس آج دارالحکومت کھٹمنڈو میں سخت سیکیورٹی انتظامات میں ہو رہا ہے ۔پارلے منٹ میں باضابطہ طورپر قرار داد منظور کی جائے گی جس کے بعد دو سوچالیس برس پر محیط بادشاہت ختم کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔نئی اسمبلی ملک کے لیے نیا آئین تشکیل دے گی ۔ بادشاہت ختم کرنے کی راہ اپریل میں ہونے والے انتخابات میں ماؤنواز گروپ کی کامیابی اور اس کے نتیجے میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں ہموار ہوئی۔نیپال کی تین بڑی پارٹیوں نے چھ سو ایک کے ایوان میں چار سو تینتیس نشستیں حاصل کی ہیں ۔اس میں ماؤ نوازوں نے دوسو بیس نشستیں حاصل کیں ۔اور تینوں بڑی پارٹیوں میں اتفاق طے پایا تھا کہ بادشاہت ختم کر کے پارلے مانی طرز حکومت قائم کیا جائے گا۔اس نظام کے تحت زیادہ تر اختیارات وزیراعظم کے پاس ہوں گے ۔نیپال میں بادشاہت سترہ سو سڑ سٹھ میں قائم ہوئی تھی ۔اس سے پہلے یہ علاقہ چھوٹے چھوٹے انتظامی علاقوں میں مشتمل تھا ۔ماؤ نواز گروپ عرصے سے بادشاہت کے خاتمے کی جدوجہد کر رہا تھا اس دوران برسوں جاری رہنے والے لڑائی میں ہزاروں افراد مارے گئے ۔آج بادشاہت ختم ہونے کے بعد شاہ گے نندرا عام شہری بن جائیں گے۔بادشاہت ختم ہونے کے بعد شاہی محل میں قومی میوزیم بنایا جائے گا ۔شاہ گیانندرا مرحوم بریندرا کے چھوٹے بھائی ہیں جنہیں سن دو ہزار ایک کے دوران شاہی محل میں قتل عام میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس قتل عام میں شاہ بریندرا ، ملکہ ، ولی عہد اور شاہی خاندان کے چار دوسرے افراد ہلاک ہوئے تھے۔ شاہی محل میں ہونے والا یہ قتل عام اس کے زوال کی بڑی وجہ بنا۔