اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : فاران تجزیاتی ویب سائٹ
منگل

24 مئی 2022

6:12:05 PM
1260559

العالم کی غزہ کے گورنر اور کوکبہ کے میئر سے گفتگو

ہم فضول مذاکرات کی طرف واپس نہیں جائیں گے/ اسرائیل اندرونی کشمکش میں الجھا ہوا ہے

غزہ کے گورنر ابو النجا نے العالم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "اسرائیل ایک ایسے مرحلے پر پہنچ گیا ہے جہاں وہ صرف مزاحمت کی زبان سمجھتا ہے۔" ہم فضول مذاکرات کی طرف واپس نہیں جائیں گے اور تمام تر دباؤ کے باوجود بھی ہم ان مذاکرات کی طرف واپس نہیں جائیں گے اور ہم اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی نہیں چھوڑیں گے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ غزہ کے گورنر ابو النجا نے العالم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “اسرائیل ایک ایسے مرحلے پر پہنچ گیا ہے جہاں وہ صرف مزاحمت کی زبان سمجھتا ہے۔” ہم فضول مذاکرات کی طرف واپس نہیں جائیں گے اور تمام تر دباؤ کے باوجود بھی ہم ان مذاکرات کی طرف واپس نہیں جائیں گے اور ہم اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی نہیں چھوڑیں گے۔

یوم نکبت؛ فلسطین پر غاصبانہ قبضے کی برسی در حقیقت فلسطینیوں کے پہلو میں زہر آلود خنجر کی طرح ہے۔
لیکن فلسطینی عوام کی مزاحمت اور یکے بعد دیگرے نسلوں کی جدوجہد سے یہ خنجر دھیرے دھیرے غائب ہو رہا ہے اور فلسطینی اب اپنے زخموں پر مرہم رکھنے کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ جن گھروں سے انہیں صہیونیوں نے باہر کیا تھا ان میں واپس آئیں۔
العالم نیٹ ورک نے یوم النکبہ کی برسی کے موقع پر دو فلسطینی شخصیات؛ غزہ کے گورنر ابراہیم ابو النجا جو کہ سابق فلسطینی مجاہد ہیں اور مقبوضہ علاقے “کوکبہ” کے میئر علی عبدالہادی کے ساتھ گفتگو کی۔
کوکبہ شمال مشرقی غزہ کا ایک فلسطینی شہر ہے۔صہیونی اداروں نے 1948 میں اس شہر کو تباہ کر دیا اور اس کے مکینوں کو بے دخل کر دیا، جہاں انہوں نے 1950 میں “کوخف میخائل” کی صہیونی بستی تعمیر کی۔
عبدالہادی کا کہنا ہے کہ اپنے گھروں کو لوٹنے کی فکر ایک لمحہ کے لیے ہم سے الگ نہیں ہوتی، جب انہوں نے “اسرائیل” کی بنیاد رکھی تو انہوں نے کہا کہ بڑے مر جائیں گے اور چھوٹے بھول جائیں گے۔ لیکن چھوٹوں نے چاہے فلسطین کے اندر ہوں یا باہر، انہوں نے اپنے وطن کی یاد کو زندہ رکھا ۔
غزہ کے گورنر نے اسرائیلی بستیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہماری زمین چرائی اور انہوں نے امریکیوں اور غیر ملکی حمایتوں پر انحصار کیا۔ لیکن یہ ان کے لیے کام نہیں کرے گا کیونکہ امریکی ان کی حفاظت اور صحت کو یقینی نہیں بنائیں گے۔

اس پروگرام میں مظلوم فلسطینی عوام کی بڑھتی ہوئی امیدوں اور یوم النکبہ کی 74 ہویں برسی کے بعد بیت المقدس کی آزادی اور غاصبانہ قبضے کے خاتمے کے لیے مضبوط مزاحمت کے حوالے سے گفتگو کی۔

غزہ کے گورنر ابوالنجا کی طرف سے اٹھائے گئے اہم ترین نکات:

– کچھ عرب رہنماؤں نے قاتل “بن گورین” کی قبر کو مزار میں تبدیل کر دیا ہے
– تعلقات معمول پر لانے والے اسرائیلی کشتوں کو شہید کا نام دیتے ہیں، دنیا اس طرح سے الٹا ہو گئی ہے۔
– تسلط کا لالچی دشمن صرف طاقت کی زبان کو سمجھتا ہے
– صہیونی دشمن ہماری تمام سرزمین پر قبضہ کر رہا ہے اور اس نے اپنے آبادکاروں کو بیت المقدس کی بے حرمتی کے لیے آزاد چھوڑ دیا ہے
– جب تک ہمارے نوجوان مزاحمت کرتے رہیں گے ہمیں فلسطین کی فکر نہیں کرنی چاہیے
– فلسطین ہمارا ہے، غاصب اور قابض دشمن کبھی استحکام، امن، اور سلامتی کو نہیں دیکھ پائے گا
– “اسرائیل” اب ایسے مرحلے پر پہنچ چکا ہے جہاں وہ صرف مزاحمت کی زبان ہی سمجھتا ہے
– ہم فضول مذاکرات کی طرف واپس نہیں جائیں گے اور اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی نہیں چھوڑیں گے۔
– امریکی اسرائیل کی امنیت اور سلامتی کو فراہم نہیں کر سکتے
– اسرائیلی دن رات اپنی بندوقیں تھامے رہتے ہیں، جو ان کے خوف کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ اس سرزمین میں ان کی کوئی جگہ نہیں ہے
– آج کے نوجوان اپنے آباؤ و اجداد کی سرزمین پر واپسی کے لیے زیادہ اصرار کرتے ہیں
– آج کے نوجوانوں کا اصرار ان لوگوں سے زیادہ ہے جنہوں نے فلسطین پر قبضے کے ایام اور یوم نکبہ کو نزدیک سے دیکھا
– فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلیوں کو الجھا دیا اور وہ حیران رہ گئے ہیں
-اسرائیلی چاہتے ہیں کہ فلسطین میں رہ جانے والے دیگر فلسطینیوں کو بھی باہر نکال دیں

۔۔۔۔۔۔۔۔جاری۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242