5 مارچ 2015 - 03:57
امن کے نوبل انعام کی کمیٹی کے سربراہ برطرف

امن کے نوبل انعام کمیٹی کے سربراہ کو امریکی صدر باراک اوباما اور یورپی یونین کو امن کے نوبل انعام کے لیے منتخب کرنے سمیت کئی متنازعہ فیصلوں کی وجہ سے ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گيا-

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق امن کے نوبل انعام کی کمیٹی کے سربراہ کی ان کے عہد ے سے برطرفی کو گذشتہ ایک صدی میں اپنی نوعیت کا غیر معمولی واقعہ سمجھا جارہاہے- روسی نیوز چینل رشا ٹوڈے نے خبردی ہےکہ توربیان جاگلینڈ کو جو گزشتہ چھ برسوں سے اس کمیٹی کے سربراہ تھے، ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے- البتہ وہ اس کمیٹی کے بدستور رکن رہیں گے خبروں میں کہا جارہا ہے کہ امن کے نوبل انعام کی کمیٹی کی سربراہی کا عہدہ اب کولمین فائیو کو دے دیا جائے گا- اس رپورٹ کے مطابق دو ہزار نو میں امریکی صدر باراک اوباما اور دو ہزار بارہ میں یورپی یونین کو امن کے نوبل انعام کے لیے منتخب کرنے کے جاگلینڈ کے اقدام پر بہت سے حلقوں نے اعتراض کیا تھا- کمیٹی نامزد سربراہ کولمین فائیو نے اس بارے میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اب نئے افراد پر مشتمل نئی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے- اس رپورٹ کے مطابق جاگلینڈ کی صدارت کےدور میں امن کے نوبل انعام کے لیے چھے میں سے تین انتخاب متنازعہ تھے- جاگلینڈ نے اس کمیٹی کی سربراہی سنبھالنے کے پہلے ہی سال دو ہزار نو میں امریکی صدر باراک اوباما کو ایسی حالت میں نوبل انعام کا حقدار قرار دے دیا جب اوباما کو صدر بنے صرف نو ماہ کا عرصہ گزرا تھا- رشا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق یہ ایسی حالت میں تھا جب امریکہ افغانستان اور عراق میں دو طویل اور تباہ کن جنگوں میں مصروف تھا اور دوسری جانب باراک اوباما کے اسی دور میں امریکہ کےڈرون طیارے پاکستان اوریمن میں لوگوں کاقبل عام کررہے تھے- جاگلینڈ کا دوسرا متنازعہ فیصلہ دو ہزار بارہ میں یورپی یونین کو امن کے نوبل انعام کے لیے منتخب کرنا تھا- بہت سے ناقدین یورپی یونین کو اقتصاد اور خارجہ پالیسی کے شعبوں میں ناکامی کی بنا پر اس انعام کا حقدار نہیں سمجھتے تھے اور اس زمانے میں نوبل انعام یافتہ ڈیزمن ٹوٹو اور امن کا نوبل انعام حاصل کرنے والی دو دیگرشخصیات نے ایک کھلے خط میں اس فیصلے پر اعتراض کیا تھا-

.......

/169