4 اکتوبر 2014 - 18:21
 شیعہ سنی جنگ سعودی عرب، ترکی اور عرب امارات کا منصوبہ

انہوں نے مزید کہا: بعض ممالک جیسے ترکی، سعودی عرب اور عرب امارات حد سے زیادہ شام کی حکومت گرانے پر مصر تھے جو کہ انتہائی تعجب آور ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ امریکہ کے صدر جمہوریہ براک اوبامہ کے سابق نائب صدر نے اس ملک کی سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: مشرق وسطی میں اتحاد کے خواہاں اس علاقے میں شدت پسند گروہ داعش کو وجود میں لانے کا باعث بنے چونکہ انہوں نے شام کی حکومت کو سرنگوں کرنے کے لیے اپنے پیسے اور اسلحے سے اس گروہ کو وجود دیا۔
جوبائڈن نے ہارورڈ یونیورسٹی میں جان ایف کندی ہال میں منعقد ایک پروگرام میں اسٹوڈنٹس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: امریکہ کی سب سے بڑی مشکل، مشرق وسطیٰ میں اس کے اتحادیوں کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: بعض ممالک جیسے ترکی، سعودی عرب اور عرب امارات حد سے زیادہ شام کی حکومت گرانے پر مصر تھے جو کہ انتہائی تعجب آور ہے۔
امریکہ کے سابق نائب صدر نے مزید ظاہر کیا: ان تینوں ممالک یہ منصوبہ تھا کہ شیعوں اور سنیوں کے درمیان جنگ بھڑکائیں تاکہ اس راہ میں سیکڑوں ملین ڈالر اور ہزاروں ٹن اسلحہ ان کے اختیار میں دے کر شام کی حکومت کو سرنگوں کریں۔
قابل ذکر ہے کہ جوبائیڈن کے ان انکشافات کے بعد ترکی کے صدر جمہوریہ رجب طیب اردوگان نے اپنے کئے کی معافی مانگ لی ہے!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲