ابنا: آپ ۱۹۲۶ میں پیدا ہوئے پانچ سال تک تہران میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد کریمہ اہلبیت حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے جوار میں قم چلے گئے۔ حوزہ علمیہ قم میں آپ نے حضرت امام خمینی (رہ) کی خدمت میں اصول و فقہ کے اعلی سطح کے دروس کو حاصل کیا اور آیت اللہ بروجردی اور شہید محراب آیت اللہ صدوقی کی شاگردی کا بھی شرف حاصل کیا۔آپ نے فلسفہ اور حکمت کا درس مفسر قرآن علامہ طباطبائی کی خدمت میں حاصل کیا۔ چونکہ علم کی زینت عمل صالح ہے اور اخلاق اور تہذیب نفس پاکیزہ دل مردوں کے زیورات ہیں لہذا آپ نے بھی توفیق الھی سے خود سازی اور سیر و سلوک کا راستہ انتخاب کیا ۔اور اس راہ میں تلاش و کوشش کے ذریعہ اخلاق کے اسرار و رموز اور عرفانی درجات سے بہت جلدی آشنا ہو گئے۔ آپ کے پاکیزگی نفس کی وجہ سے علامہ طباطبائی کی خاص توجہ کا مرکز بن گئے۔آپ عقلی اور نقلی علوم میں مہارت حاصل کرنے اور اخلاقی اور عرفانی منازل پر قدم رکھنے کے بعد تہران واپس چلے گئے اور مسجد امام حسن مجتبیٰ (ع) میں امام جماعت کا سلسلہ شروع کیا۔ ساتھ ساتھ طلاب کی تربیت، درس اخلاق کا سلسلہ، لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی کوشش، جوانوں کے ساتھ خاص انسیت، شہداء کے گھرانوں سے محبت، ان کے چالیس سال کے عرصہ کی درخشاں خدمات ہیں۔وہ لوگ جو آپ کو نزدیک سے جانتے ہیں آپ کے قریب رہے ہیں لوگوں کے ساتھ رفتار و گفتار میں آپ کے صبر و حوصلہ اور سعہ صدر کی داد دیتے ہیں۔ شہید آیت اللہ قدوسی کا انہیں واپس قم بلانے اور درس اخلاق کی کرسی پر بٹھانے پر بے حد اصرار ان کے معنوی مراتب کی عکاسی کرتا ہے۔انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد امام خمینی (رہ) کی طرف سے ایک خاص دستور کے تحت آپ کو ادارہ انقلاب فرھنگی کی مسئولیت سونپی گئی اس کے بعد سے آپ نے جوانوں، طالب علموں اور انقلابیوں کی تربیت اور ہدایت کا سلسلہ شروع کر لیا تھا اور آپ کی مسجد صحیفہ سجادیہ، نہج البلاغہ، روایات و آیات کی تفسیر جیسے دروس کا مرکز بن گئی۔امام راحل کے تفکرات سے بخوبی آشنائی اور رہبر معظم انقلاب کی پشت پناہی کی وجہ سے آپ انقلاب کے درخشاں چہرے کی حیثیت سے پہچانے جاتے تھے اور بسا اوقات سیاسی شخصیات آپ سے مختلف موارد میں مشورے بھی لیتی تھی۔
19 فروری 2013 - 20:30
News ID: 392702
آیت اللہ عزیز اللہ خوشوقت تہران کے برجستہ علماء میں سے تھے آپ مجتہد، استاد اخلاق، تہران میں طالقانی روڈ پر واقع مسجد امام حسن مجتبیٰ (ع) کے امام جماعت تھے۔ آپ علامہ طباطبائی کے خاص شاگردوں میں سے تھے۔ آپ انقلاب کے اوائل میں انقلاب کی اعلی کونسل کے رکن تھے۔