اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق 15 شوال سنہ 252 کو آل اللہ اپنے ایک عزیز فرزند سید عبدالعظیم الحسنی (ع) کی وفات پر عزادار ہوئے۔
عبدالعظیم حسنی (ع) علم و تقوی اور ترویج و تحفظ دین یں اس مقام پر فائز تھے کہ آپ کے زمانے کے امام حضرت علی بن محمد النقی الہادی علیہ السلام نے آپ کی زیارت کو سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے برابر قرار دیا۔
ابن قولویہ کامل الزیارات باب 107 صفحہ 324 میں نقل کرتے ہیں کہ اہل رے میں سے ایک شخص نے کہا: میں امام ہادی النقی علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا تو امام (ع) نے مجھے سے دریافت کیا: تم کہاں تھے؟
میں نے عرض کیا: میں سیدالشہداء علیہ السلام کی زيارت کے لئے کربلا مشرف ہوا تھا۔
امام علیہ السلام نے فرمایا: جان لو اور آگاہ رہو کہ اگر تم عبدالعظیم کی قبر کی زیارت کروگے ـ جو تمہارے پاس ہی ہے ـ تو گویا تم نے حسین بن علی علیہ السلام کی زیارت کی ہے۔
حضرت عبدالعظیم (ع) کو اپنی زندگی میں بہت سے مصائب اور مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ انہیں مذہب حقہ کی ترویح و تبلیغ اور حضرات معصومین علیہم السلام ـ بطور خاص امام ہادی النقی علیہ السلام ـ سے نسبت کی بنا پر کثیر خطرات سے دوچار ہونا پڑا۔ ظالم عباسی بادشاہ ان کو آزار و اذیت پہنچانے کے درپے تھے جس کی وجہ سے ان کو رے کی طرف ہجرت کرنی پڑی اور شاید اسی بنا پر آپ کی زیارت بھی امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے برابر قرار دی گئي ہے۔
تصویریں ملاحظہ ہوں:
1984 _ رہبر معظم امام خامنہ (صدر اسلامی جمہوریہ ایران کی حیثیت سے) ای حرم حضرت عبدالعظیم (ع) میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے۔
1994 ـ رہبر انقلاب امام خامنہ ای حضرت عبدالعظیم حسنی (ع) کی زیارت کرتے ہوئے
2003 ـ بہجت العارفین مرحوم آیت اللہ العظمی محمد تقی بہجت حضرت عبدالعظیم حسنی کی زیارت کرتے ہوئے
2006 ـ مرحوم آیت اللہ شیخ علی مشکینی حضرت عبدالعظیم حسنی (ع) کی زیارت کرتے ہوئے۔

3 اگست 2006 ـ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ حضرت عبدالعظیم حسنی (ع) کی زیارت کرتے ہوئے۔
3 اگست 2006 ـ 33 روزہ جنگ میں اسرائیل کو شکست دینے کے بعد ۔۔۔ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ اور حزب اللہ کی انتظامی کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین حضرت عبدالعظیم حسنی (ع) کی زیارت کرتے ہوئے۔