29 اپریل 2012 - 19:30

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے امریکہ میں ایک عیسائي پادری کے ہاتھوں قرآن مجید کی بے حرمتی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اس اقدام کو توہین آمیز، تحریک آمیز اور گھناونا قراردیا ہے۔

 ابنا: وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ بے شک امریکی عیسائي پادری کا یہ مذموم اقدام مسلمانوں کے غم غصے کا سبب بنے گا۔ایران کی وزارت خارجہ نے امریکہ میں وقتا فوقتا مخلتف بہانوں سے پیش آنے والے ایسے توہین آمیز واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کو توقع ہے کہ امریکی حکومت ایسے توہین آمیز اقدامات اور ان کے ذمہ داروں کےخلاف سخت اقدامات کرے گي اس کے ساتھ ساتھ انہیں مستقبل میں روکنے کےلئے بھی موثر قدم اٹھائے گي۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گيا ہے کہ ابو غریب اور گوانتانامو جیلوں میں امریکی فوجیوں کے غیر انسانی اقدامات، اور حالیہ دنوں میں بگرام میں امریکی فوجیوں کے ہاتھوں قرآن کی بے حرمتی جیسے اقدامات کا نوٹس نہ لئے جانے کی وجہ سے ٹری جونز جیسے انتھا پسند اور گستاخ افراد کی جرات اور گستاخی مزید بڑھ چکی ہے اور ان جیسے افراد کی گستاخانہ حرکتوں کو دیکھ کر شک ہوتا ہےکہ شاید امریکی حکومت انہیں شہ دے رہی ہے۔

اس بیان میں کہا گيا ہےکہ امریکہ حکومت کو ان اقدامات پر عالم اسلام سے فوری طور پر معافی مانگنا چاہیے۔اس بیان میں آیا ہےکہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے تجربوں کی بنیاد پر مغربی حکام سے مایوسی کی وجہ سے کہ وہ ہرگز کوئي موثر اقدام نہیں کریں گے عیسائي دنیا کے دانشوروں اور علماء نیز دینی رواداری اور مذاھب کے درمیاں گفتگو کے قائل افراد نیز اسلامی ممالک کے علماء، دانشوروں اور سیاسی رہنماوں اور حکام سے بالخصوص اسلامی تعاون تنظیم سے توقع رکھتا ہےکہ وہ ایسے اسلام مخالف اقدامات اور امریکی حکومت کی معنی خیز خاموشی کے خلاف موثر موقف اپنائيں گے اور مستقبل میں بھی ان کا سد باب کریں گے۔.......

/169