اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چین اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ دو معروف چینی بلاگرز، لیو ہونگ اور "چیئرمین ریبٹ" نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی حکام امریکی دباؤ کے خلاف جوابی اقدامات پر غور کر رہے ہیں جن میں ہالی ووڈ فلموں پر پابندی اور امریکی زرعی مصنوعات پر اضافی ٹیکس شامل ہیں۔
جب چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان سے ان بلاگرز کے دعووں کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، "ہم عمومی طور پر آن لائن تبصروں پر ردعمل نہیں دیتے۔ ہم چین کے مؤقف کو واضح کر چکے ہیں۔ چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے مضبوط اقدامات کرتا رہے گا۔"
گذشتہ ہفتے صدر ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر پہلے سے موجود 20 فیصد ٹیکس کے ساتھ مزید 34 فیصد ٹیکس کا اعلان کیا تھا۔ چین نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے اتنی ہی شرح کا ٹیکس امریکی مصنوعات پر لگا دیا۔
ٹرمپ نے پیر کے روز اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پیغام میں چین کو خبردار کیا کہ اگر وہ منگل، 8 اپریل 2025 تک اپنا 34 فیصد جوابی ٹیکس واپس نہ لے، تو امریکہ 50 فیصد اضافی ٹیکس عائد کرے گا۔
ان کا کہنا تھا"اگر چین کل تک اپنی 34 فیصد جوابی ٹیکس کی دھمکی واپس نہیں لیتا، تو ہم 9 اپریل سے مزید 50 فیصد ٹیکس عائد کر دیں گے۔ ساتھ ہی چین کے ساتھ تمام مذاکرات بھی معطل کر دیے جائیں گے۔"
واضح رہے کہ اگر یہ ٹیکس مکمل طور پر نافذ ہو گیا تو امریکی کمپنیوں کے لیے چینی مصنوعات پر مجموعی ٹیکس 104 فیصد تک جا پہنچے گا۔
منگل کی صبح چین کی وزارتِ تجارت نے امریکی دھمکی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا"چین پر ٹیکس بڑھانے کی امریکی دھمکی ایک کے بعد ایک غلطی ہے، جو امریکہ کی بلیک میلنگ پالیسی کو بے نقاب کرتی ہے۔ چین اسے کبھی قبول نہیں کرے گا۔ اگر امریکہ نے ضد جاری رکھی تو چین بھی آخری حد تک جائے گا۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
9 اپریل 2025 - 15:05
News ID: 1547911

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ بدھ کی صبح 12:01 بجے (ای ڈی ٹی) سے چین سے درآمد ہونے والی اشیاء پر کم از کم 104 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ یہ اقدام چین کی جانب سے امریکی مصنوعات پر 34 فیصد جوابی ٹیکس واپس نہ لینے کے فیصلے کے بعد اٹھایا گیا ہے / امریکہ نے ضد جاری رکھی تو چین بھی آخری حد تک جائے گا، چین
آپ کا تبصرہ