اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ
ابنا ـ کے مطابق، ایسے حال میں اسلامی دنیا کو سانپ سونگ گیا ہے، اور عرب دنیا نے
غزہ کی جنگ میں اپنے بھائیوں کے خون سے ہولی کھیلی ہے، مغربی دنیا میں باضمیر
لوگوں نے غزہ کے عوام کی حمایت میں شب و روز مظاہرے کئے ہیں اور امریکی و یورپی یونیورسٹیوں
کے طلبہ اسرائیل کے خلاف فلسطینی مزاحمت کا حصہ بن گئے۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق
ڈنمارک میں مختلف قومیتوں کے 800 سے زیادہ کارکنوں نے پولیس کی حفاظتی دیوار توڑ
کر مارسک لاجسٹک کمپنی کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔ اس کمپنی نے غزہ کی نسل کشی میں
اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعاون کیا تھا۔
تشدد، لاٹھی چارج، کتوں کے
حملے، آنسو گیس...غرضيکہ کئی بھی چیز بھی ہجوم کو میرسک ہیڈ کوارٹر میں گھسنے سے
نہیں روک سکا۔
بتایا جاتا ہے کہ ڈنمارک
پولیس نے مظاہرین 20 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
میرسک جہازرانی اور لاجسٹک
کمپنی (MAIRSK shipping
and logistics company) ایک ڈنمارکی کمپنی ہے جس کی بنیاد
1904ع میں آرنلڈ پیٹر مولر نے رکھی تھی اور یہ میری ٹائم ٹرانسپورٹ اور تیل کی
صنعت میں کام کرتی ہے۔ 1996 سے کمپنی کو دنیا کا سب سے بڑا شپنگ گروپ قرار دیا گیا
ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110