اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر اعلیٰ شخصیات نے ان کا استقبال کیا۔
ولی عہد اور ان
کا وفد ایئرپورٹ سے وزیراعظم ہاؤس کیلئے روانہ ہوگئے جہاں وہ ملاقاتوں میں باہمی
تجارت میں اضافے سمیت پاکستان میں سرمایہ کاری کے امور پر بات کریں گے۔
کچھ مزید عزت افزا خبریں
- صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے نور خان ایئر بیس پر ابوظبی کے ولی عہد کا پرتپاک استقبال کیا۔
- ابوظبی کے ولی عہد کو اسلام آباد کے وزیرِ اعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔
- اس دوران بارش کے بموجب پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ابوظبی کے ولی عہد کو بھیگنے سے بچانے کے لیے خود چھتری تھامے رکھی!
- خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو زرداری، نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار اور وفاقی وزراء بھی استقبال کے لیے ایئر بیس پر موجود تھے۔
- اس موقع پر "معصوم پاکستانی بچوں" نے ابوظبی کے ولی عہد کو گلدستے پیش کیے۔
- اخبار جنگ کے مطابق "ابوظبی کے ولی عہد کی پاکستان آمد کے موقع پر بھی بارانِ رحمت برس رہی تھی!"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دو نکتے:
ابو ظبی متحدہ
عرب امارات کی سات چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں سے ایک ریاست ہے جس کا کل رقبہ 972
مربع کلومیٹر ہے اور یہ خیبر پختونخوا کے سب سے چھوٹے ضلع تورغر سے ـ جس کا رقبہ
3,380 مربع کلومیٹر ہے ـ سے ساڑھے تین گنا کم ہے۔ جبکہ پاکستان کا کل رقبہ 8 لاکھ
کلومیٹر اور آبادی 25 کروڑ کے قریب ہے جو ابو ظہبی کی کل آبادی یعنی 1480000 سے
169 گنا بڑی ہے۔ پاکستان کے شہر کوئٹہ کی کل آبادی 1,565,546 ہے جو ابو ظبی کی
آبادی سے زیادہ ہے اور پھر پاکستان واحد اسلامی ملک ہے جس کے پاس باقاعدہ طور پر
جوہری ہتھیار ہیں۔ لیکن پاکستان کے صدر اور وزیر اعظم کو اس چھوٹی ریاست کے ولیعہد
کے استقبال کے لئے جانا پڑتا ہے۔
دوسری بات یہ ہے
کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی یہود شکن کاروائی کے بعد امارات ـ اور بطور خاص ابو
ظبی، سعودی عرب، اردن اور مصر اور دوسری طرف سے ترکی اور آذربائی جان ـ نے صہیونیوں
کی ناقابل فراموش مدد کی ہے اور فلسطینیوں سے غداری میں سرفہرست ہیں۔ اور حیرت کی
بات یہ ہے کہ ابو ظبی نے اس عرصے میں پاکستان کو خاطرخواہ توجہ دی ہے اور حال ہی میں
ابو ظبی کے صدر محمد بن زاید آل نہیان نے رحیم یار خان میں "اپنی جائیداد"
میں آرام کرنے اور "تلور کے شکار" کی غرض سے پاکستان کا دورہ کیا تو وزیر
اعظم اور پنجاب کی وزیر اعلی مریم نواز نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔
کیا کوئی سوال
نہیں ابھرتا آپ کے ذہن میں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110