اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ
ابنا ـ کے مطابق، ڈویلسٹاؤن، پنسلوانیا کے سینکڑوں امریکی باشندوں نے ٹرمپ کے حالیہ انتظامی اقدامات اور وفاقی
ایجنسیوں میں ایلون مسک کی حد سے زیادہ اثر و رسوخ پر احتجاج کرنے کے لئے دھرنا
دیا۔ یہ ان درجنوں مظاہروں میں سے ایک تھا جو امریکہ میں "بادشاہ کے بغیرایک
دن" کے عنوان سے پورے امریکہ میں منعقد ہوئے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے حال
ہی میں سوشل میڈیا میں اپنے اکاؤنٹ پر لکھا تھا: "خدا بادشاہ کی حفاظت
کرے"، جس کے بعد وائٹ ہاؤس نے ٹرمپ کی ایک تصویر شائع کر دی جس میں انہیں تاج
شاہی پہنایا گیا تھا؛ اور اس پر شدید عوامی رد عمل سامنے آیا۔ ایک طرف سے ٹرمپ کے خودسرانہ
اور من مانی احکامات اور اقدامات، کسی قاعدے اور قانون کے بغیر معزولیاں
اور تقرریاں، عدالتی روشوں اور دائروں کو نظر انداز کرنا، ایسے مسائل تھے جنہوں نے
امریکیوں کو اس نتیجے پر پہنچایا کہ امریکہ کو آئینی بحران اور آمریت کا سامنا ہے۔
بادشاہت کے خلاف عوامی
مظاہروں کا اہتمام 50 ریاستوں کی نمائندگی میں "تحریک 50501، کی قیادت میں
"پچاس ریاستیں پچاس احتجاجات" کے عنوان سے ہؤا، اور اس کا مقصد صدر ٹرمپ
کی غیر جمہوری پالیسیوں کی مخالفت ہے۔ اسی طرح کے مظاہرے بوسٹن، باکس، فلاڈیلفیا
اور کیلی فورنیا کے شہروں میں بھی ہوئے۔ سرگرم سیاسی گروپ کہتے ہیں کہ وہ اگلے
ایام اور مہینوں میں ٹرمپ مخالف تحریک کو جاری رکھیں گے اور اس کو مزید پھیلائیں
گے۔
ذیل میں ان مظاہروں کی کچھ
تصاویر درج ہیں جن میں لوگوں نے پلے کارٹز اٹھا رکھے ہیں اور ان پر مختلف قسم کے
نعرے درج ہیں:
مسک کو روک لو، فاشیت
(یعنی انتہاپسندانہ قوم پرستی) کے خلاف کھڑے ہو جاؤ، ٹرمپ کا مواخذہ کرو،
"ہم"، عوام... نه کہ "ہم" ارب پتی ("ہم" یعنی عوام، ارب پتی "ہم"
میں شامل نہیں ہیں)
فاشزم سے لڑو ٹرمپ اور اس کے ڈاکوؤں کے بندھن کو
جلاوطن کرو۔
نہ تو ٹرمپ بادشاہ ہے اور
نہ ہی اس کا مالک مسک۔
سائنس حقیقت ہے، عورتوں کے
حقوق انسانی حقوق ہیں، سیاہ فاموں کی جانیں قیمتی ہیں، خبریں جعلی نہیں ہیں، کوئی
بھی انسان غیر قانونی نہیں ہے، محبت محبت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رپورٹ: پرشنگ خاکپور، فارس
نیوز ایجنسی
ترجمہ: مہدوی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110