اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کے مطابق، الجزیرہ
نے حازم قاسم کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ جب تک سرزمین فلسطین پر غاصبانہ قبضہ باقی
رہتا ہے اس وقت تک اسلحہ رکھنے کے مسئلے پر سمجھوتہ نہيں ہو سکتا اور موسی
ابومرزوق سے منسوب بیان، حماس کا موقف نہيں ہے۔
واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز نے موسی ابو
مرزوق کے حوالے سے دعوی کیا تھا کہ "
حماس اپنے اسلحے کے بارے میں مذاکرات کے لئے تیار ہے۔"
حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ تمام جنگوں میں
علاقے کی اقوام کے خلاف غاصبین نے جارحانہ اور تخریب کارانہ اقدامات کئے ہیں اور
غزہ میں وسیع تباہی کے بعد اب غرب اردن میں بھی تباہی مچانے کی پالیسی پر عمل پیرا
ہیں۔
حازم قاسم نے کہا کہ تمام تر مقبوضہ اراضی کی
مکمل آزادی تک مقاومت و مزاحمت اپنی تمام قانونی اشکال میں جاری رہے گی۔
انھوں نے کہا کہ سات اکتوبر 2023ع کا دن
غاصبابہ جارحیت کا نشانہ بننے والی تمام اقوام کی جدوجہد ـ نیز فلسطین کی قومی
جدوجہد ـ کی تاریخ ميں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے۔
ادھر حماس کے ایک دوسرے رہنما نے بھی منگل کی
رات واضح کردیا ہے کہ محاذ مقاومت کے اسلحے کا موضوع ہماری ریڈ لائن ہے اور اس پر
مذاکرات نہیں ہونگے۔
چند گھنٹے قبل حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے
بھی کہا ہے کہ محاذ مقاومت کے اسلحے کے مسئلے پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔
انھوں نے کہا غاصب صہیونی کسی بھی بہانے سے جنگ
بندی کے نفاذ سے بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں۔
اسماعیل رضوان نے کہا کہ ثالثی کرنے والوں سے
ہمارا مطالبہ ہے کہ غاصبین پر جنگ بندی کی مکمل پابندی کے لئے دباؤ ڈال دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110