اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا ہے کہ صہیونی ریاست نے ستمبر [2024ع] میں اعلان کیا تھا کہ اس نے سیکورٹی جرائم کے سات ملزموں کو گرفتار کیا ہے جن پر "جنگ کے زمانے میں دشمن کو معلومات فراہم کرنے" اور "جنگ کے زمانے میں دشمن کی مدد کرنے" جیسے الزامات ہیں۔ یہ افراد حیفا اور شمالی مقبوضہ علاقوں کے رہائشی ہیں جن میں ایک فوج سے بھاگا ہؤا سپاہی بھی شامل ہے۔
صہیونی عدالتی حکام نے کہا ہے کہ ایران نے عزیز
نیسانوف کو اس گروپ کے سربراہ کے طور پر بھرتی کیا اور اس کا نائب الیگزینڈر سادیکوف
تھا جو باقی پانچ افراد کا سرپرست تھا۔
صہیونی ذرائع کے مطابق، جاسوسی کے ان ملزموں پر
الزام ہے کہ انہوں نے اسرائیل کے حساس علاقوں ـ بشمول فوجی اڈوں اور افرادی اہداف
کی معلومات اکٹھی کی ہیں اور نواتیم، رامات ڈیوڈ، تل نوف اور پالماخیم (یا پالما چیم)
کے ہوائی اڈوں نیز بیر توویا، کریات گات، امک ہیفر، کے فوجی اڈوں اور تل ابیب کے
شامل میں فوجی کمپلیکس اور آئرن ڈوم کی بیٹریوں ـ کی تصاویر اتارنے کے حوالے سے سینکڑوں
مشن انجام کو پہنچائے ہیں۔
ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا ہے کہ اس کیس کو اسرائیل
میں حالیہ برسوں کے دوران اسرائیلی سلامتی کی سنگین خلاف ورزیوں میں سے ایک قرار دیا
جا رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110