11 فروری 2022 - 13:42
مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی کے خلاف آغا حسن کا شدید ردعمل

آغا صاحب نے کہا کہ بھارتی مسلمان اس طرح کے غیر اخلاقی غیر جمہوری اور غیر انسانی اور اسلام مخالف کاروائیوں کو ہر گز برداشت نہیں کریں گے اور اپنے دینی تشخص کی حفاظت کے لئے کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے انقلاب اسلامی ایران کی 43ویں سالگرہ کے موقعہ پر ایرانی قوم و قیادت اور دنیا بھر میں انقلاب اسلامی کے عقیدت مندوں کی خدمت میں ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کی۔

آغا صاحب نے انقلابی قیادت کی صحت و سلامتی کی دعا کرتے ہوئے انقلاب اسلامی ایران کو مسلمین جہان کی شان و سربلندی کی علامت اور مستعضفین عالم کی امیدوں کا مرکز قرار دیا مرکزی امام باڑہ بڈگام میں بھاری جمعہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران میں مغربی استکبار کی آلہ کار شہنشاہیت کا خاتمہ مشرقی وسطیٰ میں اسلام دشمن صہیونی عزائم پر ایک کاری ضرب اور خطے میں اسلام و مسلمین کے مفادات کے حوالے سے ایک تاریخی تبدیلی ہے۔

آغا صاحب نے ان تمام شہدا کو عقیدت کا خراج نذر کیا جنہوں نے اپنے خون مقدس سے اس نورانی انقلاب کو سینچا اور اس کی حفاظت کی ہے بھارتی ریاست کرناٹک میں ریاستی سرکار کی طرف سے مسلم طالبات کے حجاب پر قدغن کے خالف شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آغا صاحب نے اس اقدام کو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف دشمنانہ مہم جوئی کی ایک کڑی اور مداخلت فی الدین کی بدترین مثال قرار دیا آغا حسن نے کہا کہ بھارتی مسلمانوں کے دینی تشخص کو مٹانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

آغا صاحب نے وا ضح کیا کہ حجاب نہ صرف اسلامی تہذیب و ثقافت اور مسلم خواتین کی شناخت کی ایک تابندہ علامت ہے بلکہ یہ ایک واجبی شرعی امر ہے جو مسلمان خواتین ایک دینی فریضے کے عنوان سے دلی رغبت اور آمادگی کے ساتھ انجام دیتی ہیں مسلمان خواتین کو حجاب اسلامی ترک کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

آغا صاحب نے کہا کہ بھارتی مسلمان اس طرح کے غیر اخلاقی غیر جمہوری اور غیر انسانی اور اسلام مخالف کاروائیوں کو ہر گز برداشت نہیں کریں گے اور اپنے دینی تشخص کی حفاظت کے لئے کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گےانہوں نے کہا کہ آئے روز مسلمانوں کے دینی معاملات میں حکومتی مداخلت کا رحجان بڑھ رہا ہے بھارتی مسلمانوں کو اس حوالے سے متحد ہو کر ایک مشترکہ لایحہ عمل مرتب کرنا چاہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242