اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : فاران
منگل

7 مئی 2024

3:17:12 PM
1456822

رفح پر ممکنہ صہیونی حملہ، ایک نمائش! / غاصب کابینہ تشویش میں مبتلا

عبرانی اخبار یدیعوت آحارونوت کا تجزیہ کار کہتا ہے: مقبوضہ سرزمین میں سب "یحیی السنوار" کے فیصلے کے منتظر ہیں، اور مجھے حکومت کے اندر کے ایک شخص نے بتایا کہ "رفح پر ممکنہ حملہ بالآخر ایک نمائشی اقدام ہی ہوگا

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، عبرانی اخبار یدیعوت آحارونوت کا تجزیہ کار کہتا ہے: مقبوضہ سرزمین میں سب “یحیی السنوار” کے فیصلے کے منتظر ہیں، اور مجھے حکومت کے اندر کے ایک شخص نے بتایا کہ “رفح پر ممکنہ حملہ بالآخر ایک نمائشی اقدام ہی ہوگا”۔ آئزن

ناحوم برنیاع نے (Nahum Barnea) عبرانی اخبار یدیعوت آحارونوت (Yedioth Ahronoth) میں لکھا: ان سطور کی تحریر کے وقت تک، قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے سلسلے میں مصری تجویز پر حماس کا جواب مصر نہیں پہنچ سکا ہے۔ جب سب ـ شب و روز ـ ایک فرد -یعنی یحیی السنوار- کے جواب کے منتظر ہوں، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہم [“اسرائیلی”] انتہائی دشوار اور خطرناک صورت حال سے گذر رہے ہیں۔ وار کونسل کے رکن وزراء میں سے ہر ایک کی اپنی الگ الگ خواہشیں ہیں۔ یوآف گالانٹ (Yoav Gallant)، بینی گانٹز (Benny Gantz)، گادی آئزنکوٹ (Gadi Eisenkot) اور آریہ درعی (Aryeh Deri) السنوار کے مثبت جواب کے حوالے سے پرامید ہیں! نیتن یاہو کا مشیر رون ڈرمر (Ron Dermer) بدستور شک و تذبذب سے دوچار ہے کیونکہ اس کے لئے نیتن یاہو کے مقررہ دائرے سے نکلنا دشوار ہے۔ یہ ایک حادثانی واقعہ نہیں ہے کہ اس کو “چھوٹا بیبی (چھوٹا نیتن یاہو) یا بیبی کا دماغ (bibi’s brain) نمبر 2” کا لقب دیا گیا ہے. جہاں تک وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا تعلق ہے تو یہی کہنا کافی ہے کہ حماس کا منفی جواب بیزالل اسموٹرچ (Bezalel Smotrich)، ایتامار بن گویر (Itamar Ben-Gvir) اور وائٹ ہاؤس کے ساتھ اس کا رویہ بہتر ہونے کا سبب بنے گا۔

گذشتہ جمعرات (2 مئی 2024ع‍) کو نیتن یاہو کو ایک اجماع کا سامنا کرنا پڑا۔ جنگی کابینہ نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے مصری تجویز کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس منعقد کیا اور سیکوریٹی فورسز کے تمام کمانڈروں نے اس تجویز کی حمایت کی: جن میں فوج کا چیف آف اسٹاف، خفیہ ایجنسی شاباک (یا Shin Bet) کا سربراہ، مذاکرات میں فوج کا نمائندہ نتزان ایلن (nitzan alon) نیز موساد کا ڈائریکٹر ڈیوڈ برنیاع (David Barnea)، موجود تھے اور جنکی کابینہ کے ان تمام اراکین بشمول رون ڈرمر نے مصری تجویز پر اتفاق کیا۔

اجلاس میں موجود تمام افراد نے دیکھ لیا کہ نیتن یاہو حیران اور پریشان ہو گیا ہے، اس کو احساس ہؤا کہ کسی جال میں پھنس گیا ہے اور کسی سازش کا شکار ہو گیا ہے، اور اس کے بعد کابینہ اور جنگی کونسل کا اجلاس منعقد نہیں ہو سکا۔

۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: ابو فروہ

۔۔۔۔۔۔۔

110