اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ گزشتہ مہینوں مزاحمتی محاذ جیسے شام کے صدر جمہوریہ بشار الاسد، فلسطین کی عسکری تنظیم حماس کے رہنماوں، یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے ترجمان اور پھر شب عاشور کو عراق سے مقتدیٰ صدر نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت امام خامنہ ای سے ملاقات کی اور ادھر شب عاشور کو سید حسن نصر اللہ نے بھی یہ اعلان کر دیا کہ ہم حسین وقت کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت مزاحمتی محاذ اپنی تمام تر توانائیوں کے ساتھ ایک مرکز پر متحد ہو چکا ہے۔
اسی موضوع کے پیش نظر خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ کے نامہ نگار نے لبنان یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے سربراہ “ڈاکٹر طلال عتریسی” سے گفتگو کی ہے جو قارئین کے لیے پیش کرتے ہیں؛
بقیہ یہاں پڑھیں