اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : خیبر صہیون
جمعہ

6 ستمبر 2019

1:59:29 PM
973925

قطر کے سیاسی تجزیہ نگار سے خیبر کی خصوصی گفتگو;

ایران کی دفاعی قوت امریکی جارحیت کے آگے رکاوٹ/ یمن کے بحران کے خاتمے کے لیے سعودیوں کی کوشش: قطری تجزیہ نگار

افسوس کے ساتھ علاقے کے حالات خصوصا صدی کی ڈیل کے پیش نظر، ہر کوئی صہیونی ریاست کے ساتھ روابط کو معمول پر لانے کی بات کرتا ہے جو یقینا فلسطینی کاز کی نسبت خیانت ہے۔ اس وقت ہم کھلے عام اسرائیل میں رفت و آمد اور کھلمکھلا ملاقاتیں دیکھ رہے ہیں۔ اور خلیجی ممالک اور صہیونی ریاست کے درمیان سرکاری دوروں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ لہذا غاصب ریاست کی جانب سے بیت المقدس کے خلاف جو بھی ظالمانہ اقدام ہوا یا ہو گا اس میں عربوں کی خیانت شامل ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ گزشتہ چند ہفتوں سے علاقے کے حالات ایک بار پھر کشیدگی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ صہیونی ریاست نے لبنان، عراق اور شام کو ایک ساتھ حملوں کا نشانہ بنا کر علاقے کو ایک خطرناک جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کی اور اعلان کیا کہ ہم ان ممالک میں ایران کے بڑھتے ہوئے نفوذ کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ عراق میں حشد الشعبی کے ٹھکانے پر اسرائیل کی جانب سے کئے گئے حملے کے بعد نیویورک ٹائمز نے لکھا کہ یہ حملہ امریکہ کی حمایت سے انجام پایا ہے۔
لبنان میں حزب اللہ کے میڈیا سینٹر پر حملہ کیا گیا تو حزب اللہ نے اس کا دندان شکن جواب دے دیا، یمن میں سعودیہ اور اس کے اتحادیوں کو شکست کھا کر پسپائی اختیار کرنا پڑی، اور اب کوشش کر رہے ہیں کہ یمنیوں کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آ بیٹھیں۔
انہی سب موضوعات کے پیش نظر خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ نے قطر کے اخبار ’’الشرق‘‘ کے تجزیہ نگار ’’صالح غریب‘‘ کے ساتھ گفتگو کی ہے جس کا ترجمہ قارئین کے لیے پیش کیا جاتا ہے:
۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ صہیونی ریاست نے امریکہ کی حمایت میں حالیہ دنوں عراق، شام اور لبنان میں مزاحمتی محاذ کو نشانہ بنایا لیکن اسے منہ توڑ جواب کا سامنا کرنا پڑا۔ آپ اس وقت مزاحمتی محاذ کی طاقت و توانائی کو کس زاویہ نگاہ سے دیکھتے ہیں؟

بقیہ یہاں پڑھیں