اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : نیوز نور
ہفتہ

30 جنوری 2016

6:43:05 PM
732640

شیخ زاکزاکی نے نائجیریہ میں دو کروڑ افراد کو شیعہ بنایا /وہابیت کا کام ٹھپ پڑنے والا ہے /دین اسلام پوری دنیا پر چھا جائے گا

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ فارس نیوز نے نائجیریا کے عظیم مجاہد جناب شیخ ابراہیم زکزاکی کے قریبی دوست اور عراق کے ممتاز قلمکار آیت اللہ علامہ نجاح طائی سے انٹرویو لیا ہے:

آپ علامہ شیخ ابراہیم زکزاکی کو کتنی مدت سے جانتے ہیں اور آپ کس طرح ایک دوسرے سے آشنا ہوئے ؟

ہماری اور علامہ شیخ زکزاکی کی آشنائی آٹھ سالے پہلے ہوئی تھی ،چونکہ ہماری ساری کتابیں وہابیت اور تکفیر کے خلاف تکوینی مسائل کے سلسلے میں تھیں ،علامہ زکزاکی نے کئی بار زبانی اور تحریری صورت میں تقاضا کیا تھا کہ ان کتابوں کے نائجیریہ میں خریدار بہت بڑی تعداد میں ہیں ،اسی سلسلے میں انہوں نے تکفیریت کے خلاف کتابوں کی منجملہ ہماری تالیفات کی کئی بار نمائش لگائی ۔

تکفیریت کے خلاف کتابیں کس حد تک نائجیریہ میں مقبول ہوئیں ؟

تکفیریت کے خلاف کتابیں نائجیریہ کے مختلف شہروں میں بہت مقبول ہوئیں اور نائجیریہ کے شیعہ ان کتابوں کے مطالعے کے لیے بہت بے چین تھے یہاں تک کہ کئی بار علامہ  شیخ زکزاکی نے تقاضا کیا کہ ہم تکفیریت کے خلاف کتابیں ان کے لیے بھیجیں ۔

آپ علامہ شیخ زکزاکی کی شخصیت کے بارے میں کیا جانتے ہیں ؟

اس بزرگ علامہ کے ساتھ کئی بار کی رفت و آمد کے بعد اور تب جب کہ ہمارا رابطہ مضبوط ہو گیا ہمیں پتہ چلا کہ شیخ زاکزاکی ایک عابد و زاہد شخصیت کے مالک اور خدائے سبحان کے معتقد ہیں اور اس دنیا کی طرف زیادہ راغب نہیں ہیں ،اسی طرح وہ صاحب معرفت و مطالعے کے خوگر اور خوش اخلاق بھی ہیں ۔

آخری بار آپ علامہ زکزاکی سے کب ملے تھے ؟ اور آپ کے اور انکے درمیان کس نوعیت کا رابطہ ہے ؟

یہ عالم مجاہد دو سال میں ایک مرتبہ ایران آیا کرتے تھے اور یہ طے تھا کہ وہ ہر سال امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لیے کربلا آئیں گے ،آخری بار اس عالم مجاہد سے میری ملاقات ایران میں ہوئی تھی ۔ ہمارے درمیان گہری دوستی ہے اس لیے کہ علامہ زکزاکی مرد خدا اور صاحب معرفت ہیں ۔ ہمیں امید ہے کہ خداوند متعال انہیں وہابیوں کے چنگل سے رہا کرے گا ۔

علامہ زکزاکی لوگوں کے درمیان کیسی زندگی بسر کرتے تھے ؟

نزدیکی شناسائی سے پہلے تک ہم اس علامہء بزرگ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے لیکن اس کے بعد ہم متوجہ ہوئے کہ اس عالم بزرگ کی زندگی سادہ زہد اور تقوے سے سرشار ہے اس طرح کہ سادہ کھانا کھاتے ہیں ٹیپ ٹاپ والے رسٹورانوں کے کھانوں پر بالکل دھیان نہیں دیتے اس کے باوجود کہ بہت مشہور ہیں اور کئی لاکھ ان کے مرید ہیں وہ دنیا پرستی میں مبتلا نہیں ہیں اور آخرت پر ان کی توجہ روز بروز زیادہ ہو رہی ہے ۔ دنیا سے ان کی یہی روگردانی باعث بنی ہے کہ خدا نے زکزاکی کو نہ صرف نائجیریہ بلکہ پوری دنیا میں ہر دلعزیز بنا دیا ہے ۔

نائجیریہ میں کس وجہ سے علامہ زکزاکی ہر دلعزیز ہوئے ہیں ؟

سراسر مجاہدانہ اور زہد و تقوے سے سرشار اور دنیا پرستی سے دوری کے ساتھ زندگی باعث بنی ہے کہ علامہء شیخ ابراہیم زکزاکی پہلے سے زیادہ لوگوں کے محبوب بنے ہیں اور چونکہ افریقہ کے لوگ اقتصادی زبوں حالی کا شکار تھے اور ان مشکلوں سے دوچار تھے کہ جو وہابیوں نے بوکو حرام  جیسے تکفیری گروہ پیدا کر کے ان کے لیے کھڑی کی تھیں ،وہ متوجہ ہوئے کہ زندگی کو جاری رکھنے کا بہترین راستہ شیعی اسلام کی پیروی ہے اور اسی سلسلے میں نائجیریہ میں زکزاکی کے ذریعے دو کروڑ افراد شیعہ بن گئے ۔

نائجیریہ کی پولیس نے کیوں شیعوں کو قتل کرنے اور شیخ زکزاکی کو گرفتار کرنے کا اقدام کیا ؟

یہ عالم مجاہد ماضی میں ایک اچھے دیندار رہے ہیں ۔ گذشتہ چند سال میں ان کو کئی بار جیل بھیجا گیا ہے اور اب بھی وہابیوں کے افراد یہ سوچتے ہیں کہ شیخ زکزاکی کو قید یا قتل کر کے اسلام کے چراغ کو خاموش کر سکتے ہیں ۔

نائجیریہ کے شیعہ اعتقادی لحاظ سے کیسے ہیں؟

نائجیریہ کے شیعہ اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں ۔ اور وہ آئمہء اطہار اور خاص کر امام حسین علیہ السلام کی عزاداری ایک خاص طریقے سے مناتے ہیں اس طرح کہ اگر کسی کو معلوم نہ ہو کہ یہ پروگرام نائجیریہ میں منایا جا رہا ہے تو وہ سوچے گا کہ یہ پروگرام خاص کربلا میں ہو رہا ہے ۔

نائجیریہ کے شیعوں اور علامہ زکزاکی کے خلاف جو یہ وحشیانہ اقدامات ہو رہے ہیں ان کے پیچھے  کن لوگوں کا ہاتھ ہے ؟

قطعی طور مشخص ہے  کہ ان تمام وحشیانہ اقدامات اور نیرنگیوں کے پیچھے کن لوگوں کا ہاتھ ہے  لیکن اتنا تو مسلم ہے کہ مغرب والوں اور وہابیوں نے مل کر علامہء زاکزاکی کو شہید کرنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن وہ یہ جان لیں  کہ اگر وہ شیخ ابراہیم زاکزاکی کو شہید بھی کر دیں گے تب بھی افریقہ میں ۲ کروڑ شیخ ابراہیم موجود ہیں اور اس عالم  مجاہد کو قتل کرنے کی صورت میں کئی لاکھ زاکزاکی جنم لیں  گے ۔دشمنان اسلام کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسلمان بیدار ہو چکے ہیں ۔

مغرب کا افریقی ملکوں خاص کر نائجیریہ کے سلسلے میں استعماری منصوبہ کیا ہے ؟

نائجیریہ دنیائے اسلام کا ایک بڑا ملک ہے جس میں ۲۰ کروڑ سے زیادہ مسلمان ہیں اور طبیعی منابع جیسے تیل اور کھیتی باڑی کے بے انتہا ذخائر سے مالا مال ہے لیکن مغربی استعماری و استکباری طاقتوں جیسے افریقی ملکوں کے تسلط میں ہونے کی وجہ سے سیاسی اور اقتصادی اعتبار سے نابود ہو چکا ہے ۔ افریقی ملک مختلف میدانوں میں ترقی نہ کر سکے اس کے لیے دشمن سیاسی ،قومی اور مذہبی فتنے ایجاد کرتا ہے ۔اور پارٹیوں کے درمیان جنگوں اور ناکام انقلابات کی آگ کو اس ملک میں شعلہ ور کرتا ہے ۔

اسلامی بیداری کا افریقہ اور خاص کر نائجیریہ میں نفوذ کس قدر ہے ؟

نائجیریہ افریقہ کا سب سے بڑا ملک شمار ہوتا ہے لیکن وہابیوں اور مغربیوں کے نفوذ کی وجہ سے ہر لحاظ سے تباہ ہو چکا ہے ۔علامہء زکزاکی نے اس ملک میں ۲ کروڑ افراد کو شیعہ بنایا ہے اسی وجہ سے وہابیت کو خطرہ محسوس ہوتا ہے اور اسی سلسلے میں کئی سال سے انہوں نے بوکو حرام گروہ تشکیل دے کر شیعوں کے قتل عام اور امام باڑوں اور ہسپتالوں کی تباہی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے لیکن وہ کچھ بھی نہیں کر پائے ہیں اور شیعوں کی بنیاد کو نہیں ہلا پائے ہیں اور شیعہ غیبی امداد کے ذریعے جو خدا کی طرف سے ہوتی ہے اور خدا پر توکل کے سہارے بڑی کامیابیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور یہی چیز وہابیوں کے کاروبار کے ٹھپ پڑ جانے کا باعث بنی ہے ۔

کیا نائجیریہ میں شیعوں کا قتل عام اس ملک میں عقیدے کی تبدیلی پر منتہی ہو سکتا ہے ؟

اب بات بن چکی ہے نائجیریہ کے شیعہ کسی بھی قیمت پر اپنے عقیدے سے دست بردار ہونے والے نہیں ہیں ۔ اب نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے وہابی ،نائجیریہ کی فوج کے ساتھ مل کر شیعوں اور علامہء زکزاکی کے افکار کو جڑ سے ختم کر دینا چاہتے ہیں اور اس کوشش میں ہیں کہ اس عالم کے پہلے درجے کے رشتے داروں کو قتل کر کے اس کو اپنے بلند مقصد سے منحرف کر دیں لیکن جب انہیں پتہ چلا کہ اس طرح کے وحشیانہ اقدامات علامہء زکزاکی کو ان کے مقاصد سے روک نہیں سکتے تو وہ اس چیز کے پیچھے ہیں کہ ان کو شہید کر دیں لیکن اب دشمن کچھ بھی نہیں کر سکتا اب دو کروڑ افراد نائجیریہ میں علامہ زکزاکی بن چکے ہیں اور مضبوط اعتقاد رکھتے ہیں ۔

کیوں نائجیریہ کی حکومت علامہء زکزاکی  اور شیعوں کو نابود کرنے کی کوشش کر رہی ہے ؟

 نائجیریہ کی حکومت سعودی عرب کے پیسے کے بل بوتے پر چل رہی ہے اور جب  بھی ان کو پیسے کی ضرورت پڑتی ہے تو وہ سعودی عرب کا کوئی مطالبہ پورا کرتے ہیں اور اس نوکری کے بدلے میں پیسہ لیتے ہیں سعودی عرب کا ایک مطالبہ ایران اور شیعوں کے خلاف کاروائی کرنا ہے کہ کچھ خود فروختہ لوگ سعودیہ کے حکم پر عمل کرتے ہیں ۔ان میں سے ایک نوکر محمد البخاری ہے جو نائجیریہ کا صدر ہے  کہ جس نے ایران کا دورہ کیا تھا لیکن ایک مہینے بعد سعودی عرب نے اس کو  اور اس کے دین کو خرید لیا  اور اس نے بھی عام لوگوں پر کہ جن کے پاس ہتھیار تھے اور وہ امام حسین علیہ السلام کی عزاداری منا رہے تھے حملہ کر دیا اور انہیں خاک و خون میں غلطاں کر دیا ۔ اس کے بعد علامہء مجاہد زکزاکی کے گھر پر حملہ کیا اور ان کے گھر کے کچھ لوگوں کو قتل کرنے کے بعد ان کو ان کی بیوی کے ساتھ گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا ۔

کیا نائجیریہ کے حالیہ واقعات میں مغرب کا ہاتھ دکھائی دیتا ہے ؟

اس دہشت گردانہ حملے میں ایک ہزار افراد مارے گئے ہیں اور صاف ظاہر ہے کہ یہ اقدام امریکہ اور مغرب کی ایماء پر ہوا ہے ۔ کسی بھی مغربی ٹی وی نے نائجیریہ کے شیعوں کے قتل عام کی خبر کو نشر نہیں کیا ، جس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ واقعات مغربی اسرائیلی اور وہابی منصوبہ ہے ۔ ان واقعات کے بعد لوگوں کو پتہ چل گیا ہے کہ نائجیریہ میں محمد البخاری کی حکومت ایک بے دین اور خود فروختہ حکومت ہے وہ تکفیری گروہوں اور بوکو حرام کو پیسے دیتی رہی ہے کہ وہ شیعوں کو قتل کریں ۔ نائجیریہ کے لوگ سمجھ چکے ہیں کہ نائجیریہ کی حکومت سعودی عرب کی حکومت کی طرح شیعہ کشی کے منصوبے پر عمل کرتی ہے ۔

نائجیریہ کے لوگوں کے درمیان تکفیریت اور وہابیت کے خلاف کتابیں کس قدر مقبول ہیں ؟

نائجیریہ کے لوگوں کی زبان انگریزی ہے اور ہماری کتابیں عربی زبان میں ہیں جب ہماری کتابیں علامہء زکزاکی کے توسط سے اس ملک میں تقسیم ہوئیں تو وہ بہت مقبول ہوئیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ بہت بڑی تعداد میں لوگ اسلام قبول کر چکے ہیں اور انہوں نے دینی مدارس میں عربی زبان سیکھی ہے اور ان بھاری مضامین والی کتابوں کا انہوں نے خرید کر مطالعہ کیا ہے ۔

نائجیریہ کے عوام اور دوسرے عرب ملکوں خاص کر سعودی عرب کے عوام میں کیا فرق ہے ؟

نائجیریہ کے لوگوں نے علم اور تہذیب کو اختیار کیا ہے اسی لیے انہوں نے شیعیت کو کہ جو بہترین مذہب ہے اختیار کیا ہے لیکن ریاض کے لوگ اور سعودی عرب کے قصیم کے لوگ جاہلیت کے اعراب اور تہذیب و تمدن سے عاری ہیں جنہوں نے وہابی مذہب اختیار کیا ہے یہی وجہ ہے کہ ان میں سے کچھ نے خود کشی اختیار کی اور کچھ نے عراق شام اور افغانستان میں جنگ کرنے کا فیصلہ کیا نائجیریہ کے عوام نے بتا دیا ہے کہ تہذیب و تمدن دین و عقل و تدین کی طرف لوگوں کو مایل کرنے کے لیے بہت بڑی اہمیت کا مالک ہے ۔

کیا شیعہ مذہب لوگوں کے متمدن ہونے کا باعث ہے ؟

امیر المومنین علی علیہ السلام اہل کتاب کے عالم ہیں اور قرآن میں اس کی طرف صاف اشارہ موجود ہے ۔ اور اسی سلسلے میں پیغمبر اکرم ص نے فرمایا تھا کہ اگر علم کو تقسیم کریں تو اس کے ۹ حصے امیر المومنین کے پاس ہیں یعنی دسویں حصہ علم کا جو دنیا کے لوگوں کے درمیان تقسیم ہوا ہے اس میں بھی امیر المومنین کا حصہ ہے اسی لیے جہاں بھی علم و تمدن ہے وہاں شیعیت پھیلتی ہے اور جاہلیت اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی ۔

کیوں سعودی عرب نے یمن پر حملہ کر کے بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا ہے ؟

یمن کے لوگ علم و تمدن رکھتے ہیں اور جب پیغمبر ص دین اسلام کو لوگوں کے لیے تحفے کے طور پر لائے تھے تو وہ مسلمان ہو گئے تھے اور مسلمان ہو نے کے بعد شیعہ بن گئے تھے ،ایک جاہلیت والے ملک سعودی عرب کے لیے بہت مشکل ہے کہ وہ شیعی اسلام کی ترقی کو برداشت کر سکے اسی لیے  اس نے چند دوسرے جاہلی ملکوں کے ساتھ مل کر اور امریکہ اور اسرائیل کا سہارا لیتے ہوئے یمن سے شیعی اسلام کے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوشش کی لیکن جان لیں کہ وہ یمن میں بھی کچھ نہیں کر پائیں گے ۔

دنیا میں مغرب کے چہرے سے کس حد تک نقاب اٹھی ہے ؟

مغرب والوں نے یہ بتا دیا ہے کہ  پوری دنیا میں مسلمانوں اور خاص کر شیعوں کے قتل میں اس کا ہاتھ ہے اور جھوٹ اور طرح طرح کے اقدامات کے ذریعے داعش اور القاعدہ کو جنم دیا اور ذرائع ابلاغ میں اعلان کیا کہ ہم القاعدہ کے دشمن ہیں ۔ مدتوں پہلے مغرب کے چہرے سے نقاب الٹ چکی ہے اور ان کا پلید چہرہ دنیا کے لوگوں کے سامنے آ چکا ہے ۔

آیا داعش اپنے والدین کے لیے کہ جو مغرب اور وہابیت ہیں خطرہ بن سکتے ہیں ؟

تکفیری گروہ داعش کا وجود آج وہابیوں اور مغرب کے لیے ایک خطرہ شمار ہوتا ہے اس لیے کہ اس نے اس  کے تمام  جھوٹ برملا کر دیے ہیں اور اب وہابیت کا کاروبار ٹھپ ہو چکا ہے جھوٹ کی بھی حد ہوتی ہے ۔ پوری دنیا میں  کہا جاتا ہے کہ نیو یارک میں ۱۱ ستمبر کا واقعہ نہ صرف القاعدہ کا کام نہیں تھا بلکہ امریکہ کا ایک ناپاک منصوبہ تھا ۔ بدو عرب کیوں کر ہوائی جہاز کو کنٹرول کر سکتے ہیں اور ایسا حادثہ رونما کر سکتے ہیں ۔صرف وہ لوگ اس مسئلے کو مان سکتے ہیں کہ جو صحیح درک نہ رکھتے ہوں لیکن اب ساری دنیا اس مسئلے کو جان چکی ہے کہ یہ سب جھوٹ ہے اور شیعیت پورے افریقہ میں ، یورپ کے قلب میں اور دنیا کے دوسرے علاقوں میں پھیل رہی ہے ۔

آپ کی نظر میں مغرب کا مستقبل کیسا ہے ؟

مغرب کے لوگ اکثر دین مسیح کی پیروی کرتے ہیں ، امید رکھتے ہیں کہ حضرت مہدی علیہ السلام کا ظہور جلد ہو اور روایات کی بنیاد پر تمام عیسائی حضرت عیسی علیہ السلام کی طرف رجوع کریں گے اور یہ پیغمبر کہ جن کا ظہور حضرت مہدی علیہ السلام کے ساتھ ہو گا لوگوں کو امام عصر ع کا ساتھ دینے کی دعوت دیں گے اور تمام مغرب والے مسلمان ہو جائیں گے اور جس طرح نائجیریہ کے لوگ شیعہ ہوئے ہیں افریقہ کے دوسرے لوگ بھی شیعہ ہو جائیں گے ۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲