اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی
جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف پاکستانی ہم منصب کی دعوت پر، اسلام
آباد پہنچ گئے ہیں جہاں انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان
بڑھتے ہوئے فوجی اور سیکورٹی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیادہ تر
معاملات میں ایران اور پاکستان کا موقف یکساں ہے اور اس دورے میں علاقائی بین
الاقوامی فورموں میں اس ہم آہنگی کو تقویت دی جائے گی۔
انھوں نے اتوار کی شام اسلام آباد پہنچ کر ارنا
کے نامہ نگار سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: حالیہ ایک سال کے عرصے میں مختلف قسم کے
واقعات رونما ہوئے ہیں، جہاں ایران اور پاکستان مغربی ایشیا میں عالم اسلام کے دو
ملک واقع ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تہران اور اسلام آباد کے
درمیان وسیع تعلقات ہیں، بہت سے معاملات میں ہمارا موقف مشترک ہے اور اس دورے میں
علاقائی مسائل کے بارے میں بھی صلاح مشورے ہونگے، تاکہ بین الاقوامی حلقوں میں،
مختلف مسائل کے حوالے سے، ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہوکر آگے بڑھیں۔
جنرل باقری نے کہا: خوش قسمتی سے دو ملکوں کی
مسلح افواج کے درمیان تعلقات اور تعاون کو حالیہ برسوں کے دوران، فروغ ملا ہے اور
ہم نے بہت اچھے معاہدات منعقد کئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کی مشترکہ
سرحد کافی طویل ہے اور ہم سلامتی کے حوالے سے مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ، سرحدوں
پر دوستی اور تعاون اور دو قوموں کے لئے مناسب اقتصادی رابطے بھی ممکن بنانے کے
لئے کوشاں ہیں۔
انھوں نے کہا: میرے اس دورے کا مقصد سرحدوں اور
دو ملکوں کے سرحدی علاقوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کرنا اور دو مسلح افواج کے
درمیان تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
جنرل باقری نے کہا: دو ملکوں کے درمیان تربیتی
اور عملیاتی (Operational) شعبوں نیز جنگی مشقوں کے حوالے
سے معاہدے موجود ہیں اور اس دورے میں ان رابطوں کو تقویت پہنچائیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف
جنرل اسٹاف اپنے پاکستان کی بری فوج اور بحریہ کے سربراہوں نیز صدر، وزیر اعظم اور
وزیر دفاع سے بات چیت کریں گے۔
جنرل باقری کا پاکستان کا تیسرا دورہ ہے۔ وہ اس
سے قبل بھی دو مرتبہ پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔
پاکستانی فوج کے کمانڈر
جنرل سید عاصم منیر نے جولائی 2023ع میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے کے موقع پر
جنرل باقری، اور بعض دوسرے فوجی اور سول حکام سے ملاقات اور بات چیت کی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110