اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے
مطابق، ان صہیونیوں نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کے خلاف جنگ
میں، ہتھیار ڈال دینے ہیں اور وہ تحریک حماس کو تباہ کرنے کے اپنے وعدوں سے پسپا
ہو چکا ہے۔
اخیار "اسرائیل ہیوم" اخبار کے
رپورٹر ایریل کہانا نے کہا ہے کہ نیتن یاہو ایک سال اور تقریباً چار ماہ کی جنگ کے
بعد حماس کو شکست دینے میں ناکام رہا ہے۔
کہانا کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم
نے نامناسب وقت میں معاہدہ قبول کیا اور حماس کے خلاف مکمل فتح اور اس کی تباہی کے
اپنے دعوؤں کے باوجود اس نے یہ کام کر
دکھایا۔
اس صہیونی صحافی نے مزید لکھا : "نیتن
یاہو نے پلک جھپکتے ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور پیچھے ہٹ گیا۔ "
ایک صہیونی شدت سیاسی کارکن "ایڈم
گولڈ" نے بھی کہا ہے کہ "صرف
احمق اور حقیقت کو نظرانداز کرنے والے ہی اس طرح کے واقعات کو خوبصورت بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔
110