اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، قطری
وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے ایک نیوز کانفرنس میں، غزہ میں جنگ بندی
کا باضابطہ اعلان کیا اور کہا کہ حماس اور اسرائیل نے سمجھوتے سے اتفاق کر لیا ہے۔
یہ سمجھوتہ ایسے حال میں حاصل ہو رہا ہے کہ صہیونی
خفیہ ایجنسیوں کے مطابق، حماس نے حالیہ مہینوں میں نئی بھرتیاں کرکے اپنی عسکری
صلاحیت کو بحال کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ صہیونی ریاست نے اکتوبر 2023ع میں
حماس کے مکمل خاتمے کو جنگ کے بنیادی مقاصد میں سے ایک قرار دیا تھا۔
صہیونیوں نے 70 برسوں کی جارحیت، اور دو عشروں
سے غزہ کے جاری محاصرے نیز ہزاروں فلسطینیوں پر تشدد اورغاصب یہودی آبادکاروں کی
طرف سے مسجد الاقصی مسلسل بے حرمتی کے جواب میں، صہیونی ریاست کے خلاف 7 اکتوبر
2023ع کو طوفان الاقصی کے عنوان سے آپریشن سرانجام دیا تھا۔
صہیونی ریاست کے خلاف یہ کاروائی نحوست سے
بھرپور صہیونی تاریخ کی ہلاکت خیز کاروائی تھی۔ حماس کے مجاہدین نے غزہ کے گرد
کنکریٹ کے حصار کو کئی مقامات پر توڑ کر، صہیونی بستیوں پر حملہ کیا اور بے شمار
صہیونیوں کو ہلاک کر دیا یا قیدی بنایا۔
صہیونیوں نے اس کاروائی کے جواب میں غزہ پر بھاری
حملوں کا آغاز کیا اور اس کی مکمل ناکہ بندی کی، لیکن وہ 16 مہینوں سے جاری بہیمانہ
بمباریوں کے باوجود اس شکست کے اثرات کو کم نہیں کر سکے اور مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ
صہیونیوں کے لئے عظیم سیکورٹی اور سیاسی شکست ہے۔
صہیونیوں نے اپنے قیدیوں کی رہائی اور حماس کی
شکست کو اپنی کاروائی کا مطمع نظر قرار دیا تھا لیکن عالمی تجزیہ کاروں نے بارہا
واضح کیا تھا کہ یہ ممکن نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110