اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
بدھ

15 جنوری 2025

5:02:59 PM
1523087

بسلسلۂ میلاد امیرالمؤمنین (علیہ السلام)؛

علی امامِ من است و مَنَم غلامِ علی * ہزار جانِ گرامی فدائے نامِ علی

رسولِ ربِّ العالمین، سید العالمین، دلیل خلقت، سرور انبیاء و المرسلین حضرت محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے نورانی کلام میں امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب (علیہ السلام) کی حیرت انگیز تعریف و تمجید۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، منقول ہے کہ رسولِ ربِّ العالمین، دلیل خلقت، سرور انبیاء و المرسلین حضرت محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب (علیہ السلام) سے مخاطب ہوکر فرمایا:

"وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْلَا أَنِّي اُشفِقُ أَنْ يَقُولَ طَوَائِفُ مِنَ اُمَّتِي فِيكَ مَا قَالَتِ النَّصَارَىٰ فِي ابْنِ مَرْيَمَ لَقُلْتُ الْيَوْمَ فِيكَ مَقَالاً لَا تَمُرُّ بِمَلَأٍ مِنَ النَّاسِ إِلاّ أَخَذُوا التُّرَابَ مِنْ تَحْتِ قَدَمَيكَ لِلْبَرَكَةِ؛

قسم ہے اس ذات کی جس کے اختیار میں میری جان ہے، اگر مجھے خدشہ نہ ہوتا کہ میری امت کے بعض گروہ آپ کی شان میں میں وہی کچھ کہہ دیں جو عیسائیوں نے عیسیٰ بن مریم کی شان میں کہا تو میں آج میں آپ کے بارے میں ایسا کچھ کہتا کہ [آپ] کہیں بھی لوگوں کے کسی ہجوم کے پاس سے گذرتے تو وہ آپ کے قدموں کے نیچے کی مٹی برکت کے لیے اٹھا لے جاتے"۔

حدیث کے شیعہ مصادر و مآخذ:

- الشیخ الکلینی، محمّد بن یعقوب بن اسحاق الورامینی الرازی البغدادی، الکافی، ج8، ص57۔

- الشیخ الصدوق، محمد بن علی بن حسین بن موسی بن بابویہ القمی، الأمالی، ص156۔

- العلامة المجلسی، محمد باقر بن محمد تقی بن مقصود علی الاصفہانی، بحار الأنوار الجامعۃ لدُرَرِ أَخبار الأَئِمَّۃِ الأطہار، ج40، ص81۔

اہل سنت کے کچھ مصادر و مآخذ:

- الطبرانی، سلیمان بن احمد بن ایوب بن مطیر اللخمی الشامی، المعجم الکبیر، ج1، ص320۔

- الحاکم الحسکانی، عبیداللہ بن عبداللہ بن احمد بن محمد القرشی النیسابوری الحنفی، شواہد التنزیل لقواعد التفضیل، ج2، ص233۔

- الخوارزمی، موفق بن احمد البکری الحنفی الاشعری (المعروف بہ اخطب خوارزم)، مناقب الإمام أمیر المؤمنین (علیہ السلام)، ص129۔

- القندوزی الحنفی، حافظ سلیمان بن ابراہیم البلخی الحنفی، (معروف بہ خواجہ کلان بن محمد)، ینابیع المودة لذوی القربیٰ، ج1، ص200، ص389، ص391 اور ص393۔

۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔

110