اہل بیت(ع) نیوز
ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل
علی محمد نائینی نے کہا: پیغمبر اعظم_19 کے عنوان سے طاقت کی مشقوں کے آغاز پر ایک
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہم کسی بھی وقت کاروائی کے وقت
صہیونیوں کے خلاف پوری قوت سے حملہ کریں گے اور صہیونی دشمن کو وسیع تر جغرافیے
میں اپنی شرانگیزیوں کا جواب ملے گا؛ اسرائیل کی فضائیں ہمارے لئے بالکل کھلی ہیں
اور اسرائیل ہمارے سامنے نہتا ہے۔
بریگیڈیئر جنرل
علی محمد نائینی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مارہ رجب کے سلسلے میں
مسلمانوں کو تہنیت پیش کی اور شہید الحاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی برسی پر انہیں
خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا:
- آج اسلامی جمہوریہ ایران
کو تسلط پسند حلقوں کی طرف سے ترکیبی خطروں اور فتنوں کا سامنا ہے، امریکہ اور
اسرائیل مغربی ایشیا میں نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ملت ایران دینی
تشخص کے بدولت فتنوں اور خطروں کو ناکام بنانے میں سرفہرست ہے۔
- حالیہ ہفتوں
میں مغربی ایشیا کے کچھ واقعات کی وجہ سے، دشمن جذبانیت اور جھوٹے وجد و سرور اور شدید غلط فہمی میں مبتلا ہوچکا
ہے اور ادراکی جنگ (Cognitive warfare) کے ذریعے، موجودہ صورت حال کو ایران کی کمزوری کے طور پر پیش
کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ہم حقیقت سے پوری طرح واقف ہیں۔
- ایران، عرصہ دراز سے ہر
پیمانے پر، بڑی اور پیچیدہ جنگوں کے لئے تیار ہے۔ ہم اللہ کی طاقت، اندرونی
صلاحیتوں اور عوام کی تسدید قوت کے سہارے، سیکورٹی اور ثقافتی خطروں سے نمٹتے آئے
ہیں اور خطرناک فتنوں کو لگام دیتے آئے ہیں۔
وعدہ صادق -3 اور
ایران کی جنگی صلاحیت
- وعدہ صادق کی دو کاروائیوں کو ہماری لامتناہی جنگی صلاحیت کے ایک
چھوٹے سے حصے کے طور پر دیکھنا چاہئے؛ اور دشمن جانتا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کی
فضائیں ہمارے لئے کھلی ہیں، اسرائیل ہمارے سامنے نہتا ہے، اور ہم کئی گنا بڑا حملہ
کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور کئی گنا زیادہ ہتھیار استعمال کرکے انتہائی تیز
رفتاری سے وسیع پیمانے پر اپنے اہداف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنا سکتے ہیں، اور دشمن
کے ہاں وسیع پیمانی پر تباہی پھیلا سکتے ہیں۔ ہمارے ہتھیاروں کی پیداوار میں مسلسل
اضافہ ہو رہا ہے اور ہمارے میزائلوں کی کیفیت اور مقدار میں مسلسل اضافہ ہو رہا
ہے۔
وعدہ صادق کاروائیاں 100٪ کامیاب رہیں، سرکاری
اور قیادت کی سطح پر مکمل تیاری پائی جاتی ہے، نئی کاروائی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں
ہے، اگلی کاروائی بروقت انجام پائے گی اور ایرانی عوام اپنے فوجی کمانڈروں کی
تدبیر اور انتظام اور مسلح افواج کی تسدیدی صلاحیت (Deterrence) پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔
- یقینا، نئی کاروائی کا
وقت آئے گا تو ہماری کاروائی پہلے سے زیادہ طاقتور ہوگی، اس کے نتائج اور ثمرات
وسیع تر ہونگے۔ دشمن کو مختلف روشوں سے زیادہ وسیع جغرافیائی حدود میں اپنی
شرانگیزیوں کا جواب ملے گا۔
ادراکی اور
نفسیاتی جنگ
- دشمن کسی بھی
جنگ میں ہمارے مقابلے میں بالا دست نہیں رہا ہے اور کبھی بھی ہمیں معلوماتی اور
انٹیلی جنس کے شعبوں میں شکست نہیں دے سکا ہے اور جو کچھ سنائی دیتا ہے یہ دشمن کی
ادراکی جنگ ہے جس کے ذرائع وہ بیانیے اختراع کرتا ہے، اور ایران کے مقابلے میں
کھائی ہوئی شکستوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے؛ ہم ادراکی اور نفسیاتی جنگ کی
حدود میں واقع ہوئے ہیں۔ دشمن ہر روز ہمارے قومی ارادے اور ہمت و حوصلے پر
اثرانداز ہونے کے لئے شکوک و شبہات پیدا کرتا ہے۔
- ہم دشمنوں سے کہتے ہیں کہ ہم ہر وقت تیار ہیں، موقع پر کاروائی
کرنے والے اور سستی نہ کرنے والے ہیں۔ ہم دشمن کے حساب و کتاب کو بدل کر رکھ دیں
گے۔
پیامبر اعظم(ص) جنگ مشقیں
- پیامبر اعظم(ص) جنگ مشقیں مسلح افواج کی منظور
شدہ مشقوں میں سے ہیں، جو ہر سال انجام پاتی ہیں۔ یہ مشقیں ہر سال کے آخری تین
مہینوں میں افواج اور سپاہ پاسداران کی شراکت سے انجام پاتی ہیں۔ یہ مشقیں سال
مارچ تک جاری رہیں گی۔ پیامبر اعظم(ص) -19 جنگی مشقیں ترکیبی ہیں یہ یہ ایک دفاعی،
جارحانہ (Defensive, Offensive and Combined) اور مشترکہ مشقيں ہیں۔ اور
یہ مشقیں نئے خطرات کے تناسب سے نئے انداز سے ہو رہی ہیں۔
- پیامبر اعظم(ص) -19 جنگی
مشقوں کے ضمن میں خاتم الانبیاء(ص) میزائل و طیارہ شکن فورس کی قیادت میں نطنز کی
جوہری تنصیبات کے آس پاس، جاری ہے۔
- سپاہ پاسداران
کی سیکورٹی مشقیں مغربی ایران میں ہو رہی ہیں، یہ مشق علاقائی دفاعی کارروائیوں کے
لئے اسپیشل فورسز کی نئے جغرافیوں میں تیزی سے منتقلی کی صلاحیت کی نشاندہی کرتی
ہے۔
- اس ہفتے کے آخر سے بحری مشقوں کا آغاز ہوگا۔ فضائی اور میزائل
دفاعی مشقیں فوج کی فضائیہ اور سپاہ پاسداران کی ایرواسپیس فورس کے اشتراک سے کئی
صوبوں میں ہونگی؛ یہ مشقیں ملک کی فضائی دفاعی فورس سے ہم آہنگ ہونگی۔ یہ وہی
مشقیں ہیں جو ہر سال انجام پاتی ہیں۔
- ان مشقوں کا جائزہ جنرل سٹاف اور خاتم الانبیاء(ص)
ہیڈ کوارٹرز کی ذمہ داری ہے اور مشقوں کا منصوبہ حقیقی جنگی حالات کے مطابق تیار
کئے گئے ہیں۔ مشقوں میں حملہ کرنے والا اور دفاع کرنے والا، ایک ہی ادارہ نہیں ہے۔
مشقوں کا ایک حصہ حساس مراکز کے لئے ڈیزائن کئے گئے منظرنامے کے مطابق ہے۔
- مشقوں کے عین وقت پر سپاہ
پاسداران کی ایرواسپیس کے زیر زمین میزائل اور ڈرون بستیوں کی رونمائی اور ان کا
معائنہ ہوگا۔ نئی نسل کے ایک انوکھے ڈرون کی رونمائی ہوگی، بحری مشقول کے تسلسل
میں اگے مہینے کے آغاز میں آبنائے ہرمز میں 300 جنگی جہازوں کی کی شراکت سے
اسمارٹ ٹریفک کنٹرول کی مشق ہوگی۔
- جنوری کے آخر میں آبنائے
ہرمز سے 2000 عوامی اور فوجی جہازوں اور کشتیوں کی پریڈ ہوگی۔
نئے جنگی بحری
جہازوں کی شمولیت
- ان مشقوں کے
دوران "شہید بہمن باقری" جنگی بحری جہاز اور "شہید رئیس علی
دلواری" جنگی بحری جہاز کو سپاہ پاسداران کی بحریہ میں شامل کیا جائے گا۔
شہید بہمن باقری
بحری
- جنرل شہید
بہمن باقری بحری جہاز ایک "اوقیانوس پیما" (Ocean Liner)
جہاز ہے جو 22000 کلومیٹر کے فاصلے تک، مختلف اوقیانوسوں میں سفر کر سکتا ہے؛ اس
جہاز پر ایک 180 رن وے بھی ہے۔ اور اس پر مختلف النوع ڈرون طیاروں کی پرواز کی
سہولت ہے۔ یہ جہاز درمیانے اور طویل فاصلے تک مار کرنے
والے کروز میزائلوں سے لیس ہلکی میزائل کشتیوں کو لانچ کرنے اور بازیافت کرنے کی
صلاحیت رکھتا ہے۔ اس جہاز کی سمندر میں رہنے آپریشنل طاقت فورس-9 تک ہے اور یہ
مختصر اور درمیانے فاصلے تک دفاعی نظام سے لیس ہے۔
شہید رئیس علی
دلواری جنگی بحری جہاز
شہید رئیس علی
دلواری جنگی جہاز شہید سلیمانی کلاس کے جہازوں میں چوتھا جہاز ہے جس کی ان ہی
مشقوں کے دوران، رونمائی ہوگی۔ یہ جہاز مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے
والے میزائل سسٹم، درمیانے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے دفاعی نظام سے لیس ہے،
یہ دشمن کے ریڈاروں سے محفوظ (stealth)
ہے، ہیلی کاپٹروں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے؛ اس کی رفتار 32 ناٹ ہے، اور ایلومینیم
باڈی کے ساتھ منفرد ڈیزائن کا حامل ہے۔ درمیانے اور میزائلوں
سے لیس تین ہلکی میزائل کشتیوں کو لانچ کرنے اور بازیافت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تہرانی بسیجیوں
کی مشق
اگلے مہینے کے
آغاز پر دارالحکومت تہران کے عوام کی موجودگی میں 110 (ایک لاکھ دس) ہزار بسیجی جنگی مشقیں انجام
دیں گے جس کا مقصد کسی بھی قسم کے خطرے سے نمٹنے کے لئے تیاری کا اعلان ہے۔
- بسیجیوں کی مشق دشمن کے
لئے خصوصی پیغام دینا چاہتی ہے ہور وہ یہ ہے کہ وہ اس حقیقت کو جان لیں کہ تمام
میدانوں میں ایرانی نوجوانوں کے حوصلے اور ہمت سے آگاہ رہیں اور یہ کہ بسیج ہر قسم
کی کاروائیوں سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
- فروری کے تیسرے عشرے میں اسلامی
جمہوریہ ایران کی فوج کی بحریہ کے ساتھ مشترکہ بحری مشقیں ہونگی۔ اور اسی مہینے
بحری بسیج کی دو مشقیں ہونگی اور کرمانشاہ اور خوزستان صوبوں میں سپاہ پاسداران کے
صوبائی ہیڈکوراٹرز بھی بھی سیکورٹی مشقوں کا اہتمام کریں گے۔ جن میں بری فورس کی ڈرون
مشقیں بھی شامل ہیں اور ان مشقوں میں جدید بھاری ہتھیاروں کی رونمائی ہوگی۔
- - سپاہ
پاسداران کی زمینی فورس کی مشقوں کی دیگر خصوصیات میں الیکٹرانک وارفيئر کا
استعمال کرتے ہوئے دہشت گرد ٹولوں کی حکمت عملی سے متعلق رابطوں کے خلاف نئی جنگی
مصنوعات کا استعمال، سرحد کے اندر اور سرحد سے باہر ڈرونز کے ذریعے نگرانی کے لئے
کاروائیاں، دہشت گردی اور سرحد پار خطروں اور دہشت گردوں کی کمک کو آنے والی ٹیموں
کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں، دشمن کی کمک اور امدادی ٹیموں کی تباہی، نیز فضائی
دفاع، دفاعی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں ہم آہنگی پیدا کرنا، ہیں۔
اس مشق کے آپریشنل مراحل میں کاروائیاں مکمل طور پر انٹیلی جنس اور فضائی اور زمینی
روشوں سے ہونے والی معلومات (انٹیلی جنس) کی بنیاد پر مرتب اور لاگو کئے گئے ہیں،
اور ہتھیاروں کی فائرنگ، اور اسپیشل فورسز کی تباہ کن اور دھماکہ خیز کارروائیوں،
اور اعلیٰ اور مشترکہ فائر پاور کے ساتھ اسپیشل بریگیڈز کی کارروائیوں کو ماضی کے
تجربات اور نئی مصنوعات اور جدید قسم کی کاروائیوں کو حقیقی حالت میں میدانی انداز
سے لاگو اور جانچا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110