اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
منگل

12 اکتوبر 2021

1:57:21 PM
1188131

زائر آئیوری کوسٹ: زائرین اربعین کی اعلی سطح کی سیکورٹی شہید قاسم سلیمانی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے

تاج الدین محمد نے اربعین کی پیدل مارچ کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا: وہ تمام مسلمان جو کربلا و نجف یا بطور کلی عراق میں جمع ہوتے ہیں ان سب کا ایک ہی مقصد ہے، اور وہ اہل بیت(ع) کے احترام کا حق ادا کرنا ہے

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ آئیوری کوسٹ کے زائر کہ جو اربعین کی پیدل مارچ میں شرکت کرنے کی غرض سے عراق میں تھے انہوں نے کہا: امام حسین علیہ السلام کی شہادت اور واقعہ عاشورا کی یاد کو تازہ کرنے کے لیے اربعین کی پیدل مارچ میں شرکت کرنے آیا ہوں۔
31 سالہ 'تاج الدین محمد' جو اصل میں لبنان سے تعلق رکھتے ہیں نے ابنا کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ہم اس لیے اربعین پیدل مارچ میں آئے ہیں تاکہ اباعبد اللہ الحسین (ع) ہمیں سیدھے راستے پر ہدایت کریں۔ ہم اس لیے آئے ہیں تاکہ جب ہماری موت کا وقت قریب پہنچے تو مولا ہمارے پاس آئیں، اور ہمیں جنت کی طرف رہنمائی کریں۔ اور ہم اس لیے آئے ہیں تاکہ امام اس راستے پر لگائیں جو اہل بیت(ع) کا راستہ ہے۔
انہوں نے اس پیدل مارچ میں اپنی شرکت کے بارے میں احساسات و جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: میں اپنے احساسات و جذبات کو بیان نہیں کر سکتا، اس لیے کہ جو کچھ میں محسوس کرتا ہوں وہ حقیقت میں ناقابل یقین ہے۔ وہ شخص جو کربلا اور زیارت اربعین کو نہ آیا ہو، وہ اس چیز کو محسوس نہیں کر سکتا۔
تاج الدین آئیوری کوسٹ کے شہر ابیجان میں رہتے ہیں انہوں نے کہا: جو چیز اہل بیت(ع) سے ہمیں سمجھ میں آتی ہے وہ زندگی کا سلیقہ، اچھا کردار، معاشرے میں زندگی کا طور طریقہ، لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک، سخاوت اور بخشش، اور جو کچھ اچھے فضائل ہماری ضرورت ہے وہ ہمیں اہل بیت(ع) سے سیکھنے کو ملتے ہیں۔ اور یہ جنت کے حصول اور نبی کریم (ص) کے جوار تک پہنچنے کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے پیغام اربعین کے بارے میں کہا: پیغام اربعین حقیقت کو دیکھنے کا نام ہے۔ دشمنوں نے امام حسین (ع) اور اہل بیت(ع) کو شہید کیا، لیکن آج جو یہ عظیم حرم، کروڑوں زائرین کا ہجوم، یہ سب ایک حقیقت ہے۔ یہ وہی راستہ ہے کہ جو رسول اللہ (ص) چاہتے تھے کہ ہم اس پر چلیں۔
تاج الدین محمد نے اربعین کی پیدل مارچ کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا: وہ تمام مسلمان جو کربلا و نجف یا بطور کلی عراق میں جمع ہوتے ہیں ان سب کا ایک ہی مقصد ہے، اور وہ اہل بیت(ع) کے احترام کا حق ادا کرنا ہے۔ عراقی بہت سخاوتمند لوگ ہیں کھانے پینے سے لے کر ہر چیز کو وہ زائرین کے لیے فراہم کرتے ہیں۔ لہذا ان تمام افراد کا کردار اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہے اس کے باوجود کہ زائرین مختلف ملکوں سے آئے ہیں لیکن سب کی زبانوں پر صرف کربلا ہے۔
انہوں نے عصر حاضر کے مسلمانوں کی ذمہ داری کے بارے میں کہا: مسلمانوں کی ذمہ داری یہ ہے کہ پوری دنیا کو بتائیں کہ اہل بیت(ع) کا ایثار حقیقت میں اس لیے تھا کہ ہمیں سکھائیں کہ ہم ان کے راستے اور سنت و سیرت کی پیروی کریں، تاکہ سعادت اور جنت تک پہنچ سکیں۔ آج 20 ملین سے زیادہ شیعہ یہاں جمع ہوئے ہیں، اور سب کا ایک ہی مقصد ہے اور وہ خدا کی عبادت اور اس کا تقرب ہے۔ تاکہ ان شاء اللہ امام اور اہل بیت(ع) ہماری شفاعت کریں۔
انہوں نے اربعین پیدل مارچ کی تقریب میں شریک آئیوری کوسٹ کے زائرین کی تعداد کے بارے میں کہا: آئیوری کوسٹ کے شہری جو زیادہ تر فرانس، الجزائر، ہندوستان، پاکستان، ایران اور لبنان سے تعلق رکھتے ہیں عراق آئے ہیں، اور ہمارے موکب کا نام 'موکب اسلامی فرانسیسی ابیجان' ہے۔
انہوں نے عراق میں قیام امن میں حشد الشعبی اور شہدائے مزاحمت خصوصا شہید قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کے کردار کے بارے میں کہا: ہم جب عراق آئے تو ہم نے محسوس کیا کہ یہاں پر سیکیورٹی کا معاملہ بہت اہم ہے۔ یہاں پر حقیقت میں امن ہے۔ ہر چیز کنٹرول میں ہے شہروں میں امن ہے۔ اور یہ سب شہید قاسم سلیمانی کے اقدامات کا نتیجہ ہے کہ ہم اس وقت یہاں پر اعلیٰ ترین سکیورٹی کا احساس کر رہے ہیں۔ اس لیے کہ ملینز زائر اس وقت یہاں پر موجود ہیں۔
تاج الدین محمد نے آخر میں کہا: آئیوری کوسٹ میں یوم اربعین کے موقع پر تمام شیعہ امام بارگاہوں میں حاضر ہوتے ہیں، ماتم کرتے ہیں اور امام حسین علیہ السلام کے لیے گریہ کرتے ہیں، تاکہ قیام عاشورا سے ہدایت حاصل کریں اور امام حسین علیہ السلام اور ان کے اہل بیت کا احترام کریں، آئیوری کوسٹ میں شیعہ کافی مقدار میں ہیں۔ کم سے کم ایک لاکھ سے زیادہ شیعہ ہوں گے۔