اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
اتوار

26 ستمبر 2021

10:14:25 AM
1183208

اربعین پیدل مارچ میں آئے ہیں تاکہ "لبیک یا حسین" کہیں: ترک شہری

"جعفر تاش دمیر" نے ابنا کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: امام حسین (ع) ہمارے دلوں میں بسے ہوئے ہیں۔ پیغمبر اکرم نے فرمایا: اہل بیت(ع) نجات کی کشتی ہیں۔ جو بھی اس کشتی میں سوار ہو گا نجات حاصل کرے گا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ ترکی سے تعلق رکھنے والے ایک شہری جو اربعین پیدل مارچ میں شرکت کے لیے کربلا آئے ہیں نے کہا: امام حسین (ع) اسلام کی خوبصورتی کا نام ہے، امام حسین (ع) تمام مسلمانوں بلکہ تمام انسانوں کے لیے ایک عظیم شخصیت ہیں۔ اسلام ایک اعلیٰ دین ہے اور سب کے لیے درسگاہ ہے۔
"جعفر تاش دمیر" نے ابنا کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: امام حسین (ع) ہمارے دلوں میں بسے ہوئے ہیں۔ پیغمبر اکرم نے فرمایا: اہل بیت(ع) نجات کی کشتی ہیں۔ جو بھی اس کشتی میں سوار ہو گا نجات حاصل کرے گا۔
انہوں نے اربعین پیدل مارچ میں شرکت کے حوالے سے اپنے احساسات و جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: بہت سخت ہے کہ میں اپنے جذبات کو چند لفظوں میں بیان کروں، ہم اس اربعین پیدل مارچ میں شامل ہوئے ہیں تاکہ "لبیک یا حسین" کہیں۔
تاش دمیر جو استنبول کے رہنے والے ہیں نے اربعین کے پلیٹ فارم سے حاصل ہونے والے پیغام کے بارے میں کہا: اربعین پیدل مارچ عالم اسلام کا عظیم ترین اجتماع ہے جس کے پیچھے کسی ایک شخص کا ہاتھ نہیں ہے اباعبد اللہ الحسین علیہ السلام سے عشق و محبت رکھنے والے خود بخود اس کاروان میں شمولیت کے لیے اکٹھا ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ترکی کے ہزاروں لوگوں نے اس اجتماع میں شرکت کی ہے ویزے کی مشکلات کے بارے میں کہا: ویزا لینا بہت آسان نہیں تھا، اور بعض نے تو بہت سختی سے حاصل کیا۔
اس ترک شہری جنہوں نے پہلی بار اربعین میں شرکت کی ہے نے دنیا والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: میں تمام لوگوں سے کہوں گا کہ اس پیدل مارچ میں شرکت کریں اور اس ماحول کو قریب سے محسوس کریں، کورونا کے پھیلاؤ سے پہلے 25 سے 30 ملین زائر اربعین پیدل مارچ میں شرکت کرتے تھے اور یہ واقعا ناقابل یقین ہے۔ اربعین پیدل مارچ ایسا اٹماسفیئر اور ایسا پلیٹ فارم ہے جس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔
انہوں نے عراقی عوام کی میزبانی کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا: میں پہلی مرتبہ عراق میں آیا ہوں، میں کہوں گا کہ عراقی بہت زیادہ مہمان نواز ہیں۔ عراقیوں نے اپنے گھروں کے دروازے کھول رکھے ہیں اور زائروں کو زبردستی اپنے گھروں میں لے جا کر ان کی خدمت کرتے ہیں، ان کی مہمان نوازی بے مثال ہے۔

..........

242