اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
ہفتہ

19 ستمبر 2020

5:50:54 PM
1071919

عرب امارات اسرائیل سے مل کر علاقے میں کیا کھیل کھیلنا چاہتا ہے؟

اماراتیوں نے خلیج فارس کی سلامتی اور خطے سے توانائی کی منتقلی کی سلامتی کو خطرہ میں ڈالا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت اپنے ہمسایہ ممالک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا ہے۔ جب سے متحدہ عرب امارات نے اپنے تعلقات معمول پر لانے کا اعلان کیا ، تب سے ایران اور خطے میں موساد جاسوس سروس اور اس سے وابستہ افراد کی طرف سے کوئی خفیہ یا آشکارا واقعہ کا جواب امارات کو دینا ہو گا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ گزشتہ سے پیوستہ

العالم: ایسا لگتا ہے کہ متحدہ عرب امارات ، 18 ویں صدی کے پرتگالیوں کی طرح ، یمن سے لے کر صومالیہ و لیبیا  وغیرہ تک ایک الجزائری اسمبلی کے قیام کا خواہاں ہے ، کیا آپ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اگر جواب ہاں میں ہے تو ، کیا ان کا یہ خواب پورا ہو سکتا ہے؟

متحدہ عرب امارات نے تجارت اور معیشت کے میدان میں ہمارے خطے میں اچھی پیشرفت کی ہے اور اپنا نام کمایا ہے، لیکن علاقائی معاملات میں عسکری حوالے سے ایک غلط اسٹریٹجک کا مرتکب ہوا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، وہ خطے کی مختلف جنگوں میں مداخلت کرکے یا علاقے میں تنازعہ کھڑا کر کے اس میدان میں بھی اپنا وجود ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اماراتیوں نے مصر، لیبیا، یا یمن حتیٰ کہ بحرین اور شام میں بھی مداخلت کر کے اپنے پیسے کے زور سے ان ملکوں کے حالات اپنے مفاد میں بدلنے کی کوشش کی۔ لیکن بدقسمتی سے اس میدان میں امارات کا کردار منفی رہا اور اسے کبھی بھی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔ ہم تو ہمیشہ اماراتیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ علاقے میں مثبت کردار ادا کریں جو علاقے کی سالمیت کے لیے مفید ہو اپنے پڑوسیوں کے ساتھ دوستی اور تعاون کا ہاتھ بڑھائیں۔ بجائے اس کے کہ سرطانی پھوڑے یعنی صہیونی ریاست کے ساتھ تعاون کا ہاتھ بڑھائیں۔ امارات کے اس اقدام سے اس ملک کا مستقبل بہت برا ہو گا۔ اور فلسطینی ان کی اس خیانت کے مقابلے میں کبھی خاموش نہیں ہوں گے۔
آج وہ دور نہیں ہے کہ انور سادات نے کیمپ ڈیوڈ کا معاہدہ کر دیا اور فلسطینی کچھ نہ بول سکے، آج معاملہ بہت پیچیدہ ہے اور حالات بہت خطرناک ہیں۔ میں اپنے اماراتی دوستوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ انورسادات کی سرنوشت پر ایک نظر دوڑا لیں اور مسلمانوں اور فلسطینیوں کے مقاصد کے مقابلے میں اپنے کردار کی اصلاح کر لیں۔
اماراتی عوام گذشتہ دو یا تین دہائیوں سے خطے میں نسبتا اچھی معاشی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں ، لیکن انہوں نے حالیہ دنوں جو غلطی کی ہے وہ یقینا ایک اسٹریٹجک غلطی ہے۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ وہ صہیونی حکومت کے خفیہ رابطوں کے ذریعہ دھوکہ کھا چکے ہیں ، اور امریکیوں کے دباؤ میں، انہوں نے اس طرح کی حرکت اور غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ جو غلطی محمد بن زید نے کی ہے محمد بن راشد اس کی تکرار نہیں کریں گے، اور متحدہ عرب امارات کی حکومت کی باڈی میں کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو اس اسٹریٹجک غلطی کو درست کرسکتے ہیں اور اس غلط راستے سے پیٹھ پھیر سکتے ہیں۔ بہرحال متحدہ عرب امارات نے صہیونی حکومت کے ساتھ اپنی سکیورٹی سے سمجھوتہ کیا ہے، کیونکہ اسرائیلی جہاں بھی قدم رکھتے ہیں بدامنی کو تحفے میں ساتھ لاتے ہیں۔

اماراتیوں نے خلیج فارس کی سلامتی اور خطے سے توانائی کی منتقلی کی سلامتی کو خطرہ میں ڈالا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت اپنے ہمسایہ ممالک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا ہے۔ جب سے متحدہ عرب امارات نے اپنے تعلقات معمول پر لانے کا اعلان کیا ، تب سے ایران اور خطے میں موساد جاسوس سروس اور اس سے وابستہ افراد کی طرف سے کوئی خفیہ یا آشکارا واقعہ کا جواب امارات کو دینا ہو گا۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲